تونسہ بیراج، آبی پرندوں کا غیرقانونی شکار متعدد گروپس متحرک، وائلڈ لائف عملہ مالا مال
قصبہ گجرات(نمائندہ پاکستان)کوٹ ادو دریائے سندھ تونسہ بیراج وائلڈ لائف سینچری پر آبی پرندوں کا غیر قانونی شکار دھڑلے سے جاری ہے گزشتہ روز رینجر نے ایک گاڑی کو روکا جس کی تلاشی لینے پر اس میں سے(بقیہ نمبر25صفحہ7پر )
شکاری گنیں اور مرغابیاں موجود تھی جس پر گاڑی میں موجود تین افراد طاہر عزیز چانڈیہ،عبدالخالق ملانہ،اور ایک نامعلوم کو بھی پکڑ لیا گیا جن کو رینجر اہلکاروں نے محکمہ وائلڈ لائف انسپکٹر ہارون کے حوالے کردیا جس نے ڈیل کر کے شکاریوں کو ڈیڈھ لاکھ روپے رشوت لے کر جانے دیا اور ان کی شکاری گنیں اور شکار مرغابی ضبط کرلیا شہریوں کا کہنا ہے کہ اس وقت سفری پرندے دریائے سندھ پر آنا شروع ہو گئے ہیں اور شکاریوں نے مرغابی کے بے دریغ شکار کیلیے کمر کس لی ہے دریائے سندھ تونسہ بیراج اپ سٹریم اور ڈاون سٹریم پر جگہ جگہ شکاریوں کی شکار گاہیں موجود ہیں مرغابی کے شکار کیلیے پلاسٹک کے پرندے پانی میں چہوڑ دیے جاتے ہیں ان کو ڈیکاوس کہتے اور یہاں مرغابی کی ساونڈ چلائی جاتی ہے یہ دیکھ اور سن کر مرغابی نیچے آ جاتی اور شکاری چہپے بیٹھے ہوئے بندوق سے نشانہ لگاتے ہیں اور مرغابیاں مر کر نیچے گرتی ہیں اور یہ اٹہا کر زبح کرتے ہیں اور مہنگے داموں مارکیٹ میں بیچتے ہیں تونسہ بیراج وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ انسپکٹر ہارون کی مبینہ ملی بھگت سے شکار جاری ہے اہل علاقہ معززین کا کہنا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر وائیلڈ لائف ڈیرہ غازی خان،ڈی جی وائیلڈ لائف لاہور، سیکرٹری وائیلڈ لائف پنجاب اور وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف اس معملہ کی انکوائری کریں اور اس میں ملوث وائیلڈ لائف کے انسپکٹر ہارون وغیرہ پر کارروائی کی جائے اور شکاریوں کے چالان جرمانے کر کے غیر قانونی شکار سے دریائے سندھ کو پاک کیا جائے پر رینجر کی کاروائی پرندوں کے شکاری اور شکار کیلیئے استعمال ہونے والی گنیں شکار مرغابی سمیت پکڑے گئےپکڑے گئے تین اشخاص سے تین شکاری گنیں اور شکار میں استعمال مرغابی ڈیکاوس ضبط کر لی گئیرینجر اہلکاروں نے تینوں شکاریوں اور پکڑا جانے والا سامان محکمہ وائیلڈ لائف انسپکٹر ہارون کے حوالے کردیامحکمہ وائیلڈ لائف انسپکٹر ہارون نے ڈیل کر کے شکاری چھوڑ دیے۔