امریکہ میں دائی ایسا نیٹ ورک چلاتے ہوئے پکڑی گئی کہ ہنگامہ برپا ہوگیا

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی ریاست ٹیکساس میں حکام نے ایک دائی کو غیر قانونی اسقاط حمل کرانے اور ہیوسٹن کے علاقے میں غیر قانونی کلینکس کا نیٹ ورک چلانے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ ٹیکساس کے اٹارنی جنرل کین پیکسٹن کے دفتر کے مطابق 48 سالہ ماریا مارگریٹا روخاس پر غیر قانونی طور پر اسقاط حمل کرنے اور بغیر لائسنس کے طب کی پریکٹس کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ روخاس نے ہیوسٹن میں متعدد کلینکس چلائے جہاں وہ مبینہ طور پر اسقاط حمل کے سخت قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طریقہ کار انجام دیتی تھیں۔ روخاس پر دوسرے درجے کی سنگین فرد جرم عائد کی گئی ہے، جس کے تحت انہیں 20 سال تک قید اور 10 ہزار ڈالر جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔
ٹیکساس کا ہیومن لائف پروٹیکشن ایکٹ 2021 میں منظور کیا گیا تھا۔ اس کے تحت اسقاط حمل پر تقریباً مکمل پابندی عائد ہے۔ اس قانون کے تحت ریاستی حکام روخاس پر "ہر خلاف ورزی" کے بدلے کم از کم ایک لاکھ ڈالر کا اضافی جرمانہ بھی عائد کر سکتے ہیں۔
ٹیکساس میں ڈاکٹروں کے لیے اسقاط حمل اس وقت ممنوع ہے جب حمل میں جنین کی دھڑکن سنائی دینے لگتی ہے، جو عام طور پر چھٹے ہفتے کے قریب ہوتا ہے۔ قانون میں صرف اس صورت میں اسقاط حمل کی اجازت ہے جب حاملہ خاتون کی جان یا صحت کو سنگین خطرہ لاحق ہو لیکن ریپ یا زنائے محرم کے کیسز میں کوئی رعایت نہیں دی جاتی۔