وزیراعلیٰ کی محرم الحرام کے دوران بھر پور سیکورٹی اور انتظامی اقدامات کی ہدایت
پشاور( سٹاف رپورٹر)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے محرم الحرام کے دوران بھر پور سکیورٹی اور انتظامی اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور انتظامیہ کے مابین ہر سطح پر رابطہ رہنا چاہیئے ۔ حساس اضلاع اور علاقوں پر نظر رکھنا بہت ضروری ہے ۔ انتظامیہ اور پولیس مل کر مثالی اقدامات کے ذریعے محرم الحرام میں گڑ بڑ پھیلانے والوں کے عزائم ناکام بنا سکتے ہیں۔ وہ آج صوبے کے چیف سیکرٹری نوید کامران بلوچ اور انسپکٹر جنرل پولیس صلاح الدین محسود سے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں بات چیت کررہے تھے ۔ وزیراعلیٰ کو انتظامی اور پولیس کی تعیناتی پر بریفینگ دی گئی ۔ اُنہیں بتایا گیا کہ حساس علاقوں میں زیادہ نفری اور مناسب اقدامات کئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ شرپسند عناصر کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں تاکہ محرم کے حساس مہینے میں امن و امان کا مسئلہ پیدا نہ ہو اورنہ ہی کوئی شرپسند اپنے مکروہ عزائم میں کامیاب ہو سکے۔ عوام کی جان و مال کی حفاظت سب سے اہم ذمہ داری ہے ۔ اس ذمہ داری کا ادراک کرتے ہوئے ہمیں پیشگی اقدامات کرنے ہوں گے اور ان اقدامات میں انتظامیہ اور پولیس ہر سطح پر رابطے میں رہے ۔ان کا رابطہ سکیورٹی اور انتظامی لحاظ سے ہونا چاہیئے کیونکہ حکومت بہترین انتظامی اور سکیورٹی اقدامات کے ذریعے عوام کی جان و مال کو تحفظ دینا چاہتی ہے ۔ زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والوں کو ریلیف دینا ہماری ترجیح ہے اور یہ اچھی حکمرانی کے ذریعے ہی ممکن ہو سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ کو اس موقع پر انتظامی اور سکیورٹی اقدامات سے آگاہ کیا گیا ۔ اُنہیں بتایا گیا کہ محرم کی حساسیت کے تناظر میں غیر معمولی اقدامات کئے گئے ہیں تاکہ جلوسوں اور دیگر اجتماعات کو تحفظ حاصل ہو ۔ وزیراعلیٰ کو ضلعی سطح پر کمیٹیوں، ان میں شامل عوامی نمائندوں ،اُن کے مابین رابطے ، ہنگامی صورتحال میں مناسب اقدامات ، حساس اضلاع کی فضائی نگرانی ، سی سی ٹی کیمروں کی تنصیب، کمشنروں، ڈپٹی کمشنروں اور اسسٹنٹ کمشنروں کو ہدایات سمیت صحت عامہ سے متعلق بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے انتظامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔
پشاور( سٹاف رپورٹر)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے میں مقامی حکومتوں کے نظام کو مزید فعال ، دیرپا اور مضبوط بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ مقامی حکومتوں کے نظام میں جو کمزوریاں ہیں اُن کو دور کیا جائے گااور ان کو عوام دوست اور لوگوں کے مسائل کو مقامی سطح پر حل کرنے کے قابل بنایا جائے گا۔ وہ سینئر صوبائی وزیر محمد عاطف خان اور شہرام ترکئی سے منعقدہ ایک اجلاس میں وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں بات چیت کررہے تھے ۔ اجلاس میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے مقامی حکومت کے نظام میں مزید بہتری لانے ، نوجوانوں کے مسائل اور اُنہیں سہولیات فراہم کرنے ، صوبے میں ٹوارزم کی ترقی کے ذریعے بیروزگار نوجوانوں کیلئے بڑے پیمانے پر روزگا ر کی فراہمی سمیت صوبے بھر میں کھیلوں اور تفریحی سہولیات پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس میں مقامی سطح پر لوگوں کو ریلیف دینے اور حکمرانی کا اچھا ماڈل متعارف کرانے سے متعلق مزید تجاویز بھی سامنے آئیں۔ اجلاس میں ٹوارزم کی ترقی ، نوجوانوں کیلئے خود روزگار سکیم اور نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلئے متعدد فیصلے کئے گئے ۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ مقامی سطح پر حکمرانی کے نظام کو نہ صرف مضبوط بنایا جائے گا بلکہ اسے عوام دوست بھی بنایا جائے گا جس کے ذریعے نچلی سطح پر ترقیاتی عمل مربوط ہو گا اور مسائل حل ہوں گے ۔ ہمیں نچلی سطح پر جا کر عوامی مسائل کے حل تلاش کرنے ہیں کیونکہ لوگوں کے زیادہ تر مسائل مقامی نوعیت کے ہوتے ہیں اور وہاں پر حل ہونے چاہئیں۔ حکومت تیز تر ریلیف کیلئے نظر آنے والے اقدامات کرے گی ۔ اُنہوں نے کہاکہ صوبے میں ٹوارزم کو ترقی دی جائے گی تاکہ یہ صوبے کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرے ۔ ایسے اقدامات اُٹھائے جائیں گے تاکہ نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیداہوں ۔ حکومت نوجوانوں سمیت عوام کے بنیادی مسائل کے حل میں رکاوٹیں دو ر کرے گی ۔ کھیلوں اور تفریحی سرگرمیوں کو صوبے بھر میں فروغ دیا جائے گا۔