غریب آدمی کو ریلیف ملا ، ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھانا درست نہیں

غریب آدمی کو ریلیف ملا ، ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھانا درست نہیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(اسد اقبال)صنعتکار و تاجر تنظیموں کے رہنماؤں نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے منی بجٹ پر ملے جلے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک جن معاشی مسائل سے گزر رہا ہے ان حالات میں سخت فیصلے وقت کی ضرورت ہیں تاکہ حکومتی خزانہ میں ریونیو بڑھا کر ملک کی معاشی حالت کو درست سمت میں موڑا جا سکے دوسری جانب غریب کو ریلیف اور مہنگائی کا قلع قمع کرنے کے لیے خاطر خواہ فیصلے نہیں کیے گئے ۔ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھانا درست نہیں جبکہ لگژری گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے کی بجائے حکومت کو ایکسپورٹ بڑھانے پر تو جہ دینی چائیے تھی جس سے لو کل انڈسٹری کو ریلیف اور زرمبادلہ کے زخائر میں اضافہ ممکن تھا۔ علاوہ ازیں نو منتخب حکومت مختلف اداروں کو دی جانے والی سبسٹڈی کے لیے غریب کو ٹارگٹڈ اور امیر کو نظر انداز کر نے کے لیے ٹھوس حکمت عملی اپنائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان موبائل فورم میں کیا ۔لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر طاہر جاوید ملک نے کہا کہ نو منتخب حکومت کو چانس دینا چائیے اور ان کو کام کرنا دینا چائیے کیو نکہ سابقہ حکومتوں نے تو اپنے اقتدار میں کئی منی بجٹ پیش کر کے ملک میں مہنگائی کا بول بالا کیا ۔انہوں نے کہا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح اعشاریہ چار سے بڑھا کر اعشاریہ چھ کر نا اچھا اقدام نہیں اگر نان فائیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے تو اس کے لیے مزید کوئی شکنجہ تیار کیا جا سکتا تھا ۔صنعتکار رہنماء اور پاکستان فلور ملز ایسو سی ایشن کے سابق چیئر مین خلیق ارشد نے کہا کہ ہچکولے کھاتی معاشی حالت کے پیش نظر سخت فیصلے لینا حکومت کا حق ہے تاہم کمپیٹیشن کے باعث پرائیویٹ سیکٹر کو آگے لانا چائیے ۔لگژر ی آئٹم پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ اچھا اقدام ہے تاہم ایکسپورٹ پر تو جہ دینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی سبسٹڈی کے لیے ایسا میکنزم بنانا چائیے جس سے حقیقی معنوں میں صرف غریب مستفید ہو نہ کہ امیر بھی۔لاہور کارڈیلرز فیڈریشن کے صدر شہزادہ سلیم نے کہا کہ لگژری گاڑیوں کی ایمپورٹ پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح بڑھانے پر مذمت کرتے ہیں کیونکہ مارکیٹوں میں کاروبار پہلے ہی نہ ہونے کے برابر ہے اور اب گاڑیوں کی قیمتیں مزید بڑھنے سے مارکیٹوں میں ہو کا عالم ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت ریگولیٹری ڈیوٹی کی بڑھائی جانے والی شرح کو واپس لے ۔ پیاف کے سابق چیئر مین عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ نو منتخب حکومت کی جانب سے پیش کیا جانے والا منی بجٹ ماضی کے بجٹ سے بہتر ہے جس میں غریب کو ریلیف جبکہ امیر پر ٹیکس بڑھایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ٹیکس پیئرز کی تعداد کو بڑھائے تاکہ حکومتی خزانہ میں زیادہ سے زیادہ ریونیو اکھٹا ہو سکے ۔ ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سابق صدر شازیہ سلیمان نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے منی بجٹ میں کاروباری خواتین کے لیے کوئی ریلیف دیا گیا ہے اور نہ ہی کوئی خصوصی پیکج ۔جس سے ویمن چیمبر ز میں تشویش کی لہر دوڑ رہی ہے انہوں نے کہا امراء اور جاگیرداروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے تھنک ٹینک منصوبہ بندی کرنی چائیے ۔

مزید :

صفحہ اول -