’’میں مغرور ہوں کیونکہ میں مسلمان ہوں‘‘قائد اعظم کا وہ غلط جملہ جس کے پیچھے ایسی کہانی چھپی ہے کہ جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے

لاہور(ایس چودھری)سیاست دانوں کے اب کوئی راز راز نہیں رہتے بلکہ ان کے بیانئے ان کے بولنے سے پہلے ہی منظر عام پر آجاتے اور ہر کسی کو علم ہوجاتا ہے کہ ان کا لیڈر کون سی تقریر کرنے جارہا ہے لیکن بانی پاکستان قائد اعظم ایسے نہیں تھے ۔اسکا اندازہ اس واقعہ سے لگایا جاسکتا ہے کہ قائد اعظم نے ایک غلط جملہ بولنا گوارہ کرلیا مگر اس ایک لفظ کا مفہوم جاننے کے لئے اپنی تقریر کا مافی الضمیر بیان نہیں کیا ۔اس حوالے سے تحریک پاکستان کے سرگرم رکن پیرزادہ کا کہنا ہے کہ قائداعظم ایک روز بمبئی میں مسلم لیگ کے جلسے میں شرکت کیلئے تشریف لے جارہے تھے۔ راستے میں انہوں نے مجھ سے Proud کے معنی پوچھے۔ میں نے بتایا کہ اس کا مطلب’’ مغرور‘‘ ہوتاہے۔ قائداعظم نے جلسہ گاہ میں تقریر کے دوران اردو جملہ بولتے ہوئے یہ لفظ اس طرح استعمال کیا۔
’’میں مغرور ہوں کیونکہ میں مسلمان ہوں، انہوں نے احتیاطاً Proud کا لفظ بھی ساتھ بول دیا۔‘‘
واپسی پر میں نے ان سے عرض کیا ’’ آپ پورے جملے کا اردو مطلب دریافت فرماتے تو میں آپ کو بتاتا کہ Proud ان معنوں میں استعمال نہیں ہوتا اور آپ کو ’’مجھے اپنے مسلمان ہونے پر فخر ہے‘‘ کہنا چاہیے تھا‘‘
اس پر قائداعظم نے فرمایا: ’’میں اپنی تقریر یا اس کا کوئی اقتباس قبل از وقت کیسے افشاء کرسکتا تھا۔‘‘۔