نواز شریف اور مریم نواز کی رہائی پر مٹھائیاں بانٹنے اور جشن منانے والے ن لیگی کارکنوں کو معروف صحافی مبشر لقمان نے ایسا مشورہ دے دیا کہ رنگ میں بھنگ ہی ڈال دی

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف،مریم نواز اور کیپٹن(ر)صفدر کی ضمانت منظور ہونے اور جیل سے رہائی کے بعد ملک بھر میں نیب مقدمات کے حوالے سے بحث کا آغاز ہو گیا ہے جبکہ مسلم لیگی کارکنوں نے اپنے قائدین کی رہائی پر مٹھائیاں بانٹتے ہوئے جشن منانا بھی شروع کر دیا ہے ،ایسے میں سینئر صحافی اور معروف اینکر پرسن مبشر لقمان نے نواز شریف اور دیگر کی رہائی پر جشن منانے والے ن لیگی کارکنوں کو ایسا مشورہ دے ڈالا ہے کہ سب ہی مشکوک نظروں سے ایک دوسرے کو تکنے لگے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل انتظامیہ نے روبکار موصول ہونے کے بعدمسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو رہا کر دیا جبکہ رہائی کے بعد تینوں رہنما جب جیل سے باہر آئے تو وہاں مسلم لیگ ن کے رہنما اور کارکن بڑی تعداد میں موجود تھے جنہوں نے میاں نواز شریف اور دیگر کا پرجوش نعروں سے استقبال کیا اور ان کی گاڑی پر پھول نچھاور کئے ،دوسری طرف ملک کے مختلف حصوں میں مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے اپنے قائدین کی رہائی پر مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں اور جشن کی تیاریاں جاری ہیں ،ایسے میں سینئر صحافی اور معروف اینکر پرسن مبشر لقمان نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ’’ٹویٹر ‘‘ پر مٹھائیاں بانٹنے اور جشن منانے والےمسلم لیگ ن کے کارکنوں کو مشورہ دیتے ہوئے ٹویٹ کیا ہے کہ ’’ن لیگ کے سپورٹر کو مشورہ ہے کہ مٹھائی بانٹنے سے پہلے فیصلے کی اردو کاپی حاصل کر لیں‘‘۔
مبشر لقمان کے اس ’’مفید مشورے‘‘ کے بعد ٹویٹر صارفین نے بھی تبصرے شروع کر دیئے ہیں ۔سعد بن طارق نامی صارف کا کہنا تھا کہ ’’نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا معطل ہوئی ہے کالعدم نہیں ہوئی اور پانچ پانچ لاکھ کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور ہوئی ہے اور تاریخ گواہ ہے کہ نون لیگ کو کبھی بھی مٹھائی ہضم نہیں ہوئی اور اس مٹھائی کا بھی کچھ ایسا ہی سین ہونے والا ہے۔
کاشف صافی نامی ٹویٹر صارف کا کہنا تھا کہ ’’جس ملک میں شراب کی بوتل چیف جسٹس خود دیکھنے کے بعد ثابت نہ کر سکے۔ وہاں نوزشریف کی رہائی کوئی بڑی بات نہیں۔‘‘
عباس حیدر نامی ٹویٹر صارف کا مبشر لقمان کے ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھاکہ ’’جو ثبوت تم نوازشریف کے خلاف پروگرام میں دیکھاتے تھے وہ عدالت کیوں نہیں لے کر گئے تمہیں اب بھی شرم نہیں آ رہی‘‘۔
عبد الحسیب خان نامی صارف نے تو حد ہی کر دی ،انہوں نے مختصر ترین ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’’حیرت ہے میاں صاحب نے ابھی تک یہ نہیں کہا “مجھے کیوں نکالا‘‘۔