کیا نواز شریف کی رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ ہے؟ حامد میر نے اس سوال پر ایسا جواب دیدیا کہ خاتون صحافی شرمندہ ہو گئی، ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی

کیا نواز شریف کی رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ ہے؟ حامد میر نے اس سوال پر ایسا جواب ...
کیا نواز شریف کی رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ ہے؟ حامد میر نے اس سوال پر ایسا جواب دیدیا کہ خاتون صحافی شرمندہ ہو گئی، ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) معروف سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کی رہائی سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو کسی ڈیل کا حصہ قرار دینا یا ایسا تاثر قائم کرنے کی کوشش کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، اس لئے ایسا کرنے سے پرہیز کرنا چاہئے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا بیانیہ تھا کہ عدلیہ جانبدار ہے اور مسلم لیگ (ن) کو ٹارگٹ کرتے ہوئے ہمیشہ خلاف ان کیخلاف فیصلے کرتی ہے، اس بیانئے کے ساتھ مسلم لیگ (ن) کے بہت سے رہنماءالیکشن میں بھی گئے اور کچھ نااہل بھی ہوئے جبکہ شہباز شریف اور خواجہ آصف سمیت کچھ اور لوگ اس بیانئے سے اتفاق نہیں کرتے تھے، وہ بیانیہ جس سے مسلم لیگ (ن) کو کافی نقصان پہنچا اور جس سے شہباز شریف بھی اتفاق نہیں کرتے تھے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے آج کے فیصلے سے اس کی نفی ہو گئی ہے۔
اس موقع پر خاتون نیوز کاسٹر نے کہا کہ آج کل ایک اور بیانیہ بھی چل رہا ہے اور کچھ ڈیل کی باتیں ہو رہی ہیں، آپ حسن اتفاق کہہ لیں کہیں کہ عمران خان سعودی عرب کے دورے پر ہیں اور ساتھ ہی یہ فیصلہ بھی آ گیا ہے تو اس بیانئے کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں؟
حامد میر نے کہا کہ ایسا کوئی بیانیہ نہیں اور ساتھ ہی نیوز کاسٹر سے پوچھا کہ مجھے آپ یہ بھی بتائیے کہ یہ بیانیہ کس نے دیا ہے، خاتون نیوزکاسٹر نے کہا کہ میں نے جنرل بات کی ہے جو چل رہی ہے تاہم حامد میر اپنے سوال پر قائم رہے جس کے بعد خاتون رہنماءبھی اس سوال کا جواب لئے بغیر ہی آگے بڑھ گئی تاہم حامد میر نے کہا کہ میڈیا کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور سنی سنائی باتوں کو بیانیہ نہیں بنانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عدلیہ خودمختار اور آزاد ہے لہٰذا اس عدلیہ کے فیصلوں کو کسی ڈیل کا حصہ قرار دیا یا ایسا کوئی تاثر دینے کی کوشش کرنا آئین کے آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہے، اس لئے آپ کو ایسا کرنے سے پرہیز کرنا چاہئے۔