ویب کیم پر حادثاتی طور پر ایک ویڈیو ریکارڈ ہونے کے بعد پروفیسر نے متعدد طالبات کو زیادتی کا نشانہ بنا کر ویڈیوز بنالیں، انتہائی شرمناک تفصیلات سامنے آگئیں

ویب کیم پر حادثاتی طور پر ایک ویڈیو ریکارڈ ہونے کے بعد پروفیسر نے متعدد ...
ویب کیم پر حادثاتی طور پر ایک ویڈیو ریکارڈ ہونے کے بعد پروفیسر نے متعدد طالبات کو زیادتی کا نشانہ بنا کر ویڈیوز بنالیں، انتہائی شرمناک تفصیلات سامنے آگئیں
سورس: X

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست  اتر پردیش کے پریاگ راج میں پولیس نے جغرافیہ کے 50 سالہ پروفیسر راج نیش کمار کو گرفتار کر لیا، جو اپنی طالبات کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزامات کا سامنا کر رہے تھے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ طالبات کے ساتھ جنسی تعلق قائم کر کے ان کی ویڈیوز بناتے اور انہیں بلیک میل کر کے مزید جنسی استحصال کرتے رہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق راج نیش کمار ہتھرس کے سیت پھول چند بگلا پی جی کالج کے چیف پراکٹر تھے۔ وہ  پچھلے 72 گھنٹوں سے فرار تھے۔ پولیس کو ایک یو ایس بی ڈرائیو پر وہ ویڈیوز موصول ہوئیں جن میں طالبات کے ساتھ زیادتی کے مناظر قید تھے۔

پولیس ذرائع کے مطابق  کمار نے اعتراف کیا کہ انہیں یہ تک یاد نہیں کہ کتنی خواتین کا وہ شکار کر چکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چند سال پہلے ایک ویب کیم نے حادثاتی طور پر ایک طالبہ کے ساتھ زیادتی کو ریکارڈ کر لیا تھا جس کے بعد انہیں ویڈیوز بنانے کا "خیال" آیا۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کئی اور خواتین بھی ان کے جنسی تشدد کا نشانہ بنی ہوں گی۔

ذرائع کے مطابق کمار نے طلبہ اور ان کے والدین سے امتحانات میں نمبر بڑھانے اور ملازمت دلانے کے لیے رشوت بھی لی۔ اس رشوت کے ذریعے بھی وہ طالبات کو بلیک میل کر کے جنسی تعلق قائم کرنے پر مجبور کرتے رہے۔

کمار نے پولیس کو بتایا کہ 2009 میں وہ ایک طالبہ کے ساتھ (بظاہر باہمی رضامندی سے) تعلق میں تھے۔ ایک موقع پر جب وہ جنسی تعلق قائم کر رہے تھے ایک ویب کیم نے ان کی ویڈیو ریکارڈ کر لی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہیں سے انہیں خواتین کی ویڈیوز بنانے اور انہیں بلیک میل کرنے کا "خیال" آیا۔

ہتھرس کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس چرنجیو ناتھ سنہا کے مطابق راج نیش کمار نے اپنے کمپیوٹر میں ایک خاص سافٹ ویئر انسٹال کیا تھا تاکہ وہ اپنی زیادتیوں کی ویڈیوز خفیہ طور پر ریکارڈ کر سکیں۔

پولیس کے مطابق کمار کی 1996 میں شادی ہوئی تھی لیکن اس شادی کا موجودہ سٹیٹس واضح نہیں ہے۔ جوڑے کے کوئی بچے نہیں تھے۔ سنہ 2001 میں انہیں بگلا کالج میں بطور استاد مقرر کیا گیا اور گزشتہ سال انہیں چیف پراکٹر کے عہدے پر ترقی ملی۔  پولیس کے مطابق ان کے موبائل فون سے 65 سے زائد ویڈیوز برآمد ہوئی ہیں جن میں سے کچھ فحش ویب سائٹس پر بھی اپلوڈ کی گئی تھیں۔