اے ٹی آئی کی سانحہ باچا خان یونیورسٹی پر 48ویں یوم تاسیس کی تقریبات منسوخ
لاہور( اپنے نامہ نگار سے ) انجمن طلباء اسلام لاہور ڈوثیرن کے ناظم محمد اکرم رضوی نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے ٹی آئی نے باچا خان یونیورسٹی پر حملوں کے خلاف ،اساتذہ اور طالب علموں کی شہادت پر اے ٹی آئی کے 48واں یوم تاسیس کی تمام تر تقریبات منسوخ کرکے دعائیہ تقریبات میں تبدیل کرنے اور 3روزہ یوم سوگ کا اعلان کر دیا ہے جبکہ کل یوم احتجاج منایا جائے گا ۔تمام چھوٹے بڑے شہروں میں طلباء بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھکر احتجاج کریں ۔اور ہائف ٹائم میں کلاسز کا بائیکاٹ کیا جائے گا ،جلسے ،جلوس، ریلیاں اور پریس کلبوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے جائیں ۔اور تعلیمی اداروں میں دہشت گردانہ حملوں کے خلاف 29,30جنوری کو لاہور تا اسلام آباد امن کارواں نکالا جائے گا ۔ان خیالات اظہار ناظم ضلع لاہور عامر اسماعیل کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔۔اکرم رضوی نے کہاچارسدہ میں دہشت گردوں نے علم کے متلاشیوں پر حملے کیا ۔ قلم کی طاقت سے امن قائم کریں گے ۔
چارسدہ میں ظلم کی ہولی کھیلنے میں بھارت ملوث ہے ۔حکمران بھارتی سحر سے باہر آئیں ۔بھارتی وزراء کے امن دشمن بیانات نے جلتی پر تیل کام کیا ہے ۔آپریشن ضرب عضب کو نتیجہ خیز بنانا ضروری ہے۔پاکستان میں بد امنی جاری رکھنے کیلئے بھارت نے اپنے مقامی ایجنٹوں پر اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہو ئی ہے۔دہشتگردی میں اندرونی و بیرونی ہاتھ ملوث ہے ۔حکومت نے دہشتگردی کے خاتمے کا سارا بوجھ فوج پر ڈال رکھا ہے۔سول ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہے جس کی وجہ سے دہشتگرد پھر سر اٹھا رہے ہیں۔ دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف قومی جہاد میں شرکت قوم کیلئے فرض ہو چکی ہے۔دہشتگرد پیدا کرنے والی سوچ ختم کئے بغیر امن قائم نہیں ہوسکتا۔۔پوری قوم پاک فوج کی پشت پر کھڑی ہے۔ قوم کی توقعات نواز شریف نہیں راحیل شریف سے وابستہ ہیں۔ دہشتگردوں کے فنڈنگ کے راستے بند نہ کرکے حکومت نے نا اہلی کاثبوت دیا ہے۔کالعدم تنظیموں کے ہمدرد حکومت میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ پاکستان میں بیرونی ملکی مداخلت ختم کئے بغیر دہشتگردی ختم نہیں ہو سکتی۔