دہشت گردی کے واقعات ،بھارت اور پاک فوج کی کارکردگی میں واضح فرق
لاہور (خصوصی رپورٹ)بدھ کے روز صبح نو بجے کے قریب دہشت گردباچا خان یونیورسٹی چارسدہ میں داخل ہوئے اور معصوم طالبعلموں کو نشانہ بنایا۔سکیورٹی اداروں نے بھی بھرپور کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں سے مقابلہ کیا ، تقریباًسہ پہر ایک بجے ( چار گھنٹوں )تک اس آپریشن کو پایہ تکمیل تک پہنچاتے ہوئے چار وں دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا اور تمام یونیورسٹی کو کلیئر کروالیا۔اب آپ کو پٹھانکوٹ حملے کے بارے میں بتاتے ہیں جو کہ 2جنوری کو بھارتی ایئر بیس پٹھانکوٹ ایئر فورس سٹیشن پر کیا گیا جس میں دہشت گرد انتہائی حساس مقام میں داخل ہوئے اوربھارتی سیکیورٹی اداروں کو ناکوں چنے چبوا تے ہوئے تین روز سے زائد تک تگنی کا ناچ نچواتے رہے۔بھارتی حکومت کے مطابق حملہ آورورں کی تعداد پانچ تھی اور وہ تین روز تک اس بیس کے اندر موجود رہے۔ان تین دنوں میں ہر چند گھنٹوں بعد یہ دعوی کیا جاتا رہا کہ اب بیس کلیئر کروالی گئی ہے لیکن پھر پتہ چلتا کہ ابھی بھی حملہ آور زندہ ہیں اور بھرپور مزاحمت کر رہے ہیں۔یہاں سے آپ کو علم ہوسکتا ہے کہ بھارتی افواج اور ادارے اس طرح کے حملوں کے بعد کتنے بے بس اور لاچار نظر آتے ہیں جبکہ دوسری جانب پاکستان جو کہ گذشتہ 8سالوں میں اس طرح کے کئی حملے دیکھ چکا ہے کی افواج اور سیکیورٹی ادارے کس مستعدی سے کام کرتے ہیں۔اس حملے سے قبل پاکستان میں کئی دہشت گرد حملے ہوئے جن میں کراچی ایئرپورٹ ،مہران ایئر بیس،جی ایچ کیو،مناواں پولیس ٹریننگ سینٹر،آئی ایس آئی کے دفاتراور آرمی پبلک سکول شامل ہیں۔ان حملوں میں کئی بار ایسا ہوا کہ دہشتگرد اپنے ساتھ طویل مزاحمت اور لمبے قیام کی غرض سے جدید ہتھیاروں ، خوراک اور متفرق اشیاء کے ہمراہ ناپاک عزائم لئے حملہ آور ہوئے لیکن ہر بارمسلح افواج کی جانب سے کامیاب آپریشن کے ذریعے چند ہی گھنٹوں میں ان جگہوں کو نہ صرف خالی کروالیاگیا بلکہ دہشت گردوں کو موت کی ابدی نیندبھی سلا دیا گیا۔ایک جانب ایک ارب سے زائد آبادی والاملک بھارت جو صرف پاکستان کے خلاف واویلا ہی کرتا ہے کی فوج ہے جبکہ دوسری جانب پاک فوج جو اس طرح کے حملوں کی صورت میں چند گھنٹوں میں کامیاب آپریشن مکمل کرلیتی ہے۔پٹھانکو ٹ ایئربیس پر حملہ اور باچا خان یونیورسٹی پر حملے کے بعد دونوں ممالک کی سیکیورٹی فورسز کے حرکت میں آنے اور حالات کو اپنے قابو میں لینے میں صرف ہوئے وقت سے اس بات کا تو صاف اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بھارتی سیکیورٹی ادار وں کی کارکردگی اور پاکستانی مسلح افواج اور سیکیورٹی اداروں کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ پٹھانکوٹ ایئربیس پرمٹھی بھر حملہ آوروں نے بھارتی مسلح افواج اور سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی کا بھانڈا پھوڑ دیا اور انہیں کم و بیش تین روز تک تگنی کا ناچ نچائے رکھا۔ کئی روز تک تو مودی سرکار اور بھارتی ایجنسیاں اس بات کا تعین ہی نہیں کر پائے کہ حملہ میں کتنے دہشت گرد ملوث ہیں ، متضاد بیانات سامنے آتے رہے کبھی آپریشن کامیابی سے پایہ تکمیل کو پہنچائے جانے پر سیکیورٹی اداروں کو شاباشیں دی گئیں تو کبھی مودی سرکار نے اپنی مسلح افواج کی نااہلی پر پردہ ڈالنے کے لئے روایتی طریقہ استعمال کیا اور اس کا الزام پاکستان پر دھر دیا۔