مشرف نے بے نظیر کو کہا تھا الیکشن سے پہلے آئیں تو جان کی کوئی ضمانت نہیں؛ مارک سیگل

مشرف نے بے نظیر کو کہا تھا الیکشن سے پہلے آئیں تو جان کی کوئی ضمانت نہیں؛ مارک ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک )بے نظیر بھٹو قتل کیس میں جرح پر امریکی صحافی مارک سیگل کا کہنا ہے کہ بے نظیر بھٹو شہید کی سیکیورٹی مشرف کی حکومت کی حمایت سے مشروط تھی۔جب سابق صدر نے بے نظیر کو دھمکی آمیز کال کی تو وہ خود ان کے ساتھ موجود تھے۔تفصیلات کے مطابق بے نظیر بھٹو قتل کیس کے حوالے سے امریکی صحافی مارک سیگل پر ویڈیو لنک کے ذریعے جرح کی گئی۔مارک سیگل کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کو بیان ریکارڈ کرانے سے کبھی انکار نہیں کیا۔ جب مشرف نے بے نظیر کو دھمکی آمیز کال کی تو وہ خود ان کے ساتھ موجود تھے۔مشرف نے بے نظیر کو کہا کہ الیکشن سے پہلے آئیں تو جان کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔بے نظیر کی سیکیورٹی مشرف حکومت کی حمایت سے مشروط تھی۔ جس پر پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے امریکی صحافی سے سوال کیا کہ کیا بے نظیر بھٹو کو دھمکی امریکی سرزمین پر دی گئی ؟ مارک سیگل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جی ہاں اس وقت بے نظیر بھٹو امریکی سرزمین پر موجود تھیں۔فروغ نسیم نے پھر سوال کیا کہ کیا آپ نے دھمکی کی اطلاع امریکہ میں کسی کو دی ؟جس کے جواب میں مارک سیگل کا کہنا تھا کہ نہیں انہوں نے امریکہ میں کسی کو بھی دھمکی کی اطلاع نہیں دی۔ان کا کہنا تھا کہ اسلام اور مغرب پر کتاب لکھنے کے باعث انکی بے نظیر سے مشاورت رہتی تھی اسی لیے جب وہ 2007میں وطن واپس آئیں تو ان سے مسلسل رابطے میں تھا اور جب کارساز کا واقعہ ہوا تو اسی وقت اندازہ ہو گیا تھا کہ کچھ نہ کچھ ضرور ہونے والا ہے۔ مارک سیگل کا کہنا تھا کہ18اکتوبر کے جلوس کے دوران قیادت فون پر بات کر رہی تھی اور جلوس والی جگہ جیمرز کام نہیں کر رہے تھے۔ بے نظیر بھٹو سے آخری ٹیلی فونگ گفتگو 27دسمبر 2007 کو ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ وہ بے نظیر بھٹو کے لیے بغیر پیسو ں کے امریکہ میں لابنگ کرے تھے اور 2007کے بعد کبھی بھی انہوں نے آصف علی زرداری کے لیے لابیسٹ کے طور پر کام نہیں کیا۔انکی فرم سے 2008کے انتخابات کے بعد پاکستانی حکومت نے لابنگ کے لیے خدمات لیں۔

مزید :

صفحہ آخر -