فحاشی، لڑائی جھگڑوں کے واقعات بڑھنے کے باعث بونیر میں خواجہ سراﺅں کے مجروں پر مکمل پابندی
پشاور (ویب ڈیسک) خیبر پی کے کے ضلع بونیر میں ضلعی انتظامیہ نے خواجہ سراﺅں کے ناچ گانے اور مجروں پر مکمل پابندی عائد کر دی۔ اسسٹنٹ کمشنر سب ڈویژن خدوخیل بونیر کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ علاقے کے مشران، عمائدین اور عوامی نمائندوں کی تحریری درخواست پر کیا گیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ خواجہ سراﺅں کے ناچ گانوں اور مجروں سے علاقہ کا پر امن ماحول خراب ہو رہا ہے اور جس سے اکثر اوقات نوجوانوں کی آپس میں لڑائیاں بھی ہوتی رہتی ہیں۔ ان پروگراموں میں علاقے کے نوجوان لڑکے شراب نوشی کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان پروگراموں میں اسلحے کی کھلے عام نمائش کی جاتی ہے جس سے بیشتر اوقات امن عامہ کے مسائل پیدا ہوتے ہیں لہذا ایسے پروگراموں کی مزید اجازت نہیں دی جائے گی۔
اعلامیے میں پولیس اور تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ آئندہ سے خدوخیل سب ڈویژن کی حدود میں خواجہ سراﺅں کو آنے کی اجازت نہ دی جائے اور تمام تھانوں کو اس بارے میں آگاہ کر دیا گیا۔ خدوخیل سب ڈویڑن سے منتخب عوامی نیشنل پارٹی کے تحصیل ناظم گلزار حسین نے بتایا کہ پہاڑی اور دور دراز کے مقامات پر نوجوان نشے میں دھت ہوکر اس طرح کے مجروں کا انعقاد کرتے ہیں جس میں خواجہ سرا قابل اعتراض لباس پہن کر شرکت کرتے ہیں جو پشتونوں کے روایات کے بھی بالکل منافی ہے۔ گلزار حسین نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں صوابی میں خواجہ سراﺅں کی یونین سے کئی مرتبہ بات بھی کی گئی اور ان کو مقامی جرگہ کے خدشات سے آگاہ کیا گیا لیکن انہوں نے کوئی توجہ نہیں دی۔
تحصیل ناظم نے اس بات کی وضاحت کی کہ خواجہ سرا معاشرے کا ایک محروم طبقہ ہے اور ان کے حقوق کا ضرور خیال رکھنا چاہیے لیکن اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ وہ فحاشی پھیلائیں اور مقامی روایات کی خلاف ورزی کریں۔ انھوں نے کہا کہ خواجہ سراﺅں کو بھی غیر اخلاقی سرگرمیوں سے اجتناب کرنا چاہئے اور مقامی جرگوں کا احترام کیا جائے۔