10لاکھ سے 3کروڑ تک بلا سود قرض کا اجراء، قرض 5سال کی آسان اقساط میں واپس کرنا ہوگا: مریم نواز

    10لاکھ سے 3کروڑ تک بلا سود قرض کا اجراء، قرض 5سال کی آسان اقساط میں واپس ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                            لاہور(آئی این پی)پنجاب میں اپنی نوعیت کی پہلی اور سب سے بڑی کاروبار فنانس سکیم کا اجرا کر دیا گیا،وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے کہا کہ آسان کاروبار پروگرام کے ذریعے معیشت میں بہتری اور بر آمدات میں اضافہ ممکن ہوسکے گا۔وزیراعلی پنجاب آسان کاروبار اسکیم کے لیے 84 ارب روپے سے زائد مختص کیے گئے ہیں، آسان کاروبار کارڈ سکیم کے لیے 48ارب روپے سے زائد رکھے گئے ہیں، آسان کاروبار فنانس سکیم کے تحت 36 ارب روپیسے زائد بلا سود قرض فراہم کیا جائے گا۔آسان کاروبار فنانس سکیم میں 10لاکھ سے لے کر 3کروڑ روپے کے بلا سود قرضے دیے جائیں گے، اور قرض 5 سال کی آسان اقساط میں واپس کرنا ہوگا۔آسان کاوربار فنانس اسکیم کے لیے گھر بیٹھے آن لائن درخواست اور تفصیلات کے لیے ویب پورٹل پر اپلائی کیا جا سکتا ہے، آسان کاروبارفنانس کے لیے akf.punjab.gov.pk پر اپلائی کیا جاسکتا ہے۔آسان کاروبار کارڈ اسکیم میں اسٹارٹ اپس اور چھوٹے کاروبار کے لے 10 لاکھ روپے تک کے بلاسود قرض دیے جائیں گے، آسان کاروبار کارڈ کے تحت قرض 3 سال میں آسان اقساط میں ادا کیا جا سکے گا۔پنجاب کے رہائشی مرد و خواتین، ٹرانسجینڈر اور اسپیشل افراد آسان کاروبار کارڈ کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں، آسان کاروبار کارڈ کے لیے خام مال کی خریداری پر وینڈر کو ادائیگی کی جاسکے گی، آسان کاروبار کارڈ کے ذریعے سرکاری فیس، ٹیکس اور یوٹیلیٹی بل کی ادائیگی ممکن ہوگی۔وزیراعلی مریم نواز نے کہا کہ آسان کاروبار کارڈ کے ذریعے25فیصد تک کیش بھی نکلوایا جا سکتا ہے، نوجوانوں کو خود روزگار کی طرف گامزن کرنا چاہتے ہیں، تعلیم کے بعد روزگار کے مواقع فراہم کرنا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے، پنجاب کا ہر نوجوان معیشت کی بہتری میں آسان کاروبار اسکیم کے ذریعے بھرپور کردار ادا کرے گا۔انہوں نے کہا کہ آسان کاروبار پروگرام کے ذریعے معیشت میں بہتری اور برآمدات میں اضافہ ممکن ہوگا، 25سے 55سال تک پنجاب کے رہائشی مرد و خواتین، ٹرانسجینڈر اور اسپیشل افراد قرض کے لیے درخواست دینے کے اہل ہیں۔تاہم قرض لینے کے لیے ایکٹیو فائلر ہونا ضروری اور کسی بھی مالیاتی ادارے کا ڈیفالٹر نہ ہونا اہلیت ہے۔

مریم نواز

مزید :

صفحہ اول -