صاف پانی کے لئے الخدمت فاؤنڈیشن کی کوششیں
ڈبلیو آرآئی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو پانی کے حوالے سے درپیش مسائل کو حل کرنے کے لئے ہنگامی طور پر اقدامات کی ضرورت ہے۔ یہی صورتِ حال رہی تو2040ء تک پاکستان دنیا بھر میں پانی کے بحران سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں 23ویں نمبر پر آجائے گا۔اس وقت ملکی معیشت کا ایک بڑا حصہ ہسپتالوں میں پانی سے متعلقہ بیماریوں کے علاج پرخرچ ہو رہا ہے،جس کے علاج معالجے، ادویات کی بر آمد اور افرادی قوت کے متاثر ہونے کے باعث پاکستان کی معیشت کو ہر سال اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔پاکستان میں پانی کے معیار پر نظر رکھنے اور اس کا جائزہ لینے کا پروگرام نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اداروں کا کمزور انتظام،لیبارٹریز میں ساز و سامان کی کمی اور اس حوالے سے موثر قانون سازی کے فقدان نے اس مسئلے کو مزید گمبھیر بنا دیا ہے۔ حکومتی بے حسی تو اپنی جگہ، لوگوں کی اس مسئلے کی سنگینی کے بارے لا علمی زیادہ تشویشناک ہے۔
پانی کی اہمیت کو اجاگر کرنے اوراس کی.بڑھتی ہوئی کمی کا احساس دلانے کے لئے ہر سال 22 مارچ کو ورلڈ واٹر ڈے منایا جاتا ہے۔اس دن کا آغاز21مارچ 1992ء میں برازیل کے شہر ریوڈی جنیریو میں اقوامِ متحدہ کی ماحولیات و ترقی کے عنوان سے منعقد کانفرنس کی سفارش پر ہوا، جس کے بعد1993ء میں پہلی بار 22 مارچ کوعالمی یومِ آب منایا گیا۔ اس سال اس دن کو”پانی کی قدر کرنا“(Valuing Water) کے عنوان کے تحت منایا جارہا ہے۔
الخدمت فاؤنڈیشن چونکہ انسانی خدمت کا ادارہ ہے اس لئے الخدمت نے اس سنگین مسئلے کو کسی حد تک کم کرنے کی کوشش کی ہے۔پانی کی کمی، آلودہ پانی اور اُس سے ہونے والے نقصانات کے پیش ِ نظر الخدمت فاؤنڈیشن ملک بھر میں ہر علاقے کی مناسبت سے صاف پانی کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے،جس میں شہری علاقوں میں جدید واٹر فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب، تھر پارکر، اندرون سندھ، بلوچستان، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں کنویں کھدوانے اور کمیونٹی ہینڈ پمپ لگانے کا کام، آزاد کشمیر اور خیبر پختونخوا میں ”گریوٹی فلو واٹر سکیم“ اور بلوچستان میں کاریز کے ذریعے بھی پینے کے صاف پانی کی فراہمی جاری ہے۔عام آبادیوں کے ساتھ ساتھ جیلوں میں قید اسیران اور قوم کے مستقبل طلبہ و طالبات کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے جیلوں اور سکولوں میں صاف پانی کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت اس وقت ملک بھر میں 140واٹر فلٹریشن پلانٹ، 2,012 کنویں،7,607 ہینڈ پمپ، 1,103 سب مرسبل پمپ،25سولر سب مرسبل پمپ،79 گریوٹی فلو واٹر سکیم کے منصوبہ جات کام کر رہے ہیں۔اِن صاف پانی کے منصوبوں سے روزانہ قریبا 30 لاکھ18ہزار افراد مستفید ہوتے ہیں۔
الخدمت فاؤنڈیشن صاف پانی کے منصوبوں کے ساتھ ساتھ پانی کو آلودگی سے بچانے اور صحت کے لئے اس کے مضمر اثرات سے لوگوں کو آگاہی کا کام بھی سر انجام دے رہی ہے۔ہرسال کی طرح اس سال بھی پانی کے عالمی دن کو بھرپور طریقے سے منانے کے لئے ملک بھر میں آگاہی واک اور تصویری نمائش کا اہتمام کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد عوام الناس کواحساس دلانا ہے کہ صاف پانی کا حصول نہ صرف آپ کی ضرورت ہے بلکہ بنیادی حق بھی۔اس کے ساتھ ساتھ اس کو ضائع اور آلودہ ہونے سے بچانے، آلودہ پانی سے ہونے والی بیماریوں، نقصانات اوراس کی اہمیت کے حوالے سے آگاہی بھی فراہم کی جاتی ہے۔
پانی سے زندگی کی بقاہے اور اسی پر ہمارے آنے والے کل کا انحصار ہے۔پانی کے ذرائع،اس کے معیار اور اس کے صحت پر اثرات سے آگاہی اہم ضرورتِ وقت ہے۔ اس کے علاوہ پانی کی مینجمنٹ کامؤثر نظام بنانے، واٹر سیکیورٹی سسٹم بنانے، نہری نظام کو پختہ بنانے، اس کے ضیاع کو روکنے کے لئے ”رین گن“اور ”ڈرپ واٹر نظام“ متعارف کروانے، شہروں، دیہاتوں میں زیرِ زمین پانی کے ذخیروں کودوبارہ بھرنے، واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب، کھارے سمندری پانی کو میٹھا بنانے کے لئے پلانٹس کی تنصیب، اس مقصد کے لئے نیک نیتی سے کام کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کرنے اور ہر جگہ کے ماحول کی مناسبت سے سالانہ تسلسل کے ساتھ اربوں درخت لگانے کی مہم کا فوری آ غازاور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی اشدضرورت ہے۔ اگر اب بھی اس حوالے سے اقدامات نہ کئے گئے توہمارے لئے اپنے وجود کو بحیثیت قوم برقرار رکھنا شاید ممکن نہ رہے۔
پیارے نبی ؐ نے فرمایا کہ پانی پلانا بہترین صدقہ ہے۔”صاف پانی……محفوظ زندگی“ ایک پیغام اور اعلان ہے جو دعوت دیتا ہے کہ نہ صرف خود پانی کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اِسے آلودہ ہونے سے بچائیں، اِس کا صحیح استعمال کریں بلکہ دوسروں کو بھی اِس دعوت میں شریک کریں اورخاص طور پر ہمارے وہ ہم وطن جن تک یہ بنیادی ضرورت نہیں پہنچی، اُن تک اِس نعمت کو پہنچانے کا انتظام بھی کریں۔