لاہور چیمبر کے انتخابات

لاہور چیمبر کے انتخابات
 لاہور چیمبر کے انتخابات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور چیمبر آف کامرس کے انتخابات کا آج آخری دن ہے پہلے کارپوریٹ کلاس کے انتخابات ہونے تھے لیکن ان امیدواروں کے مد مقابل کوئی دوسرا گروپ یا آزاد امیدوار کھڑا نہیں ہوا جس کی وجہ سے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے الیکشن کمیشن نے آٹھ کے آٹھ امیدواروں اور ایک خاتون امیدوار کو کامیاب قرار دے دیا۔ اب ایسوسی ایٹ کلاس کے انتخابات آج کے روز لاہور چیمبر میں ہو رہے ہیں جس میں کارپوریٹ کلاس کی طرح امید ہے کہ پیاف فاؤنڈر الائنس بازی مار لے گا۔

حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ سولہ سال سے اس الائنس کو مسلسل کامیابیاں نصیب ہو رہی ہیں اس سے پہلے کامیابیاں فاؤنڈر گروپ کو ملتی تھیں لیکن بعد میں چیمبر کی پالیسیوں کو کامیاب بنانے اور بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کروانے کے لئے چیمبر کے دانشور اکٹھے ہوئے اور انہوں نے فیصلہ کیا کہ بزنس کمیونٹی میں الگ الگ گروپ بے شک ہوں لیکن بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کروانے کے لئے ہمیں اپنے اختلافات بھلا کر متحد ہو کر جدوجہد کرنی ہو گی۔ چنانچہ تب سے فاؤنڈر پیاف الائنس وجود میں آیا جو مسلسل کامیابیاں حاصل کر رہا ہے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر اور یونائیٹڈ بزنس گروپ کے چیئرمین افتخار علی ملک نے بتایا کہ پنجاب میں تقریباً چالیس سے زیادہ چیمبرز کے انتخابات میں یونائیٹڈ بزنس گروپ کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ لاہور چیمبر میں بھی فاؤنڈر کی فتوحات کا سلسلہ پرانا ہے۔ پھر سب سے بڑی بات یہ ہے کہ لاہور چیمبر میں ایسی قیادت فراہم کی جاتی ہے جو بزنس کمیونٹی کی خدمت کے لئے ہمہ تن سرگرم رہتی ہے اور حکومت کے ساتھ مذاکرات کر کے بزنس کمیونٹی کے جائز حقوق منوا لیتی ہے جو کام ان سے نہیں ہوتا تو پھر وہ ہماری معرفت فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے مدد لیتی ہے۔

چھوٹے کاروباری طبقے کے مسائل حل کروانے میں یونائیٹڈ بزنس گروپ کی طرف سے ہر قسم کا تعاون کیا جاتا ہے۔ خود لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی قیادت بھی چھوٹے کاروباری طبقے کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کروانے کے لئے کوشاں رہتی ہے۔ پچھلے دنوں چھوٹے کاروباری حلقوں میں اس وقت بے یقینی اور سراسیمگی کی کیفیت پیدا ہو گئی جب فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اپنے واجبات وصول کرنے کے لئے چھوٹی کمپنیوں کے دفاتر پر یلغار کر کے ان کے اکاؤنٹس منجمد کر کے رقوم کی وصولی کا سلسلہ شروع کر دیا۔لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی قیادت نے فوراً اس سلسلے میں آواز بلند کی۔ فیڈریشن اور یونائیٹڈ بزنس گروپ کی خدمات حاصل کیں اور ہم سب نے مل کر چھوٹے تاجروں کا یہ اہم مسئلہ خوش اسلوبی سے طے کروا دیا۔ اب فیڈرل بورڈ ریونیو کسی بھی چھوٹے کاروباری تاجر کو تنگ نہیں کرتا ویسے یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ چھوٹا کاروباری طبقہ بھی ٹیکس دینے کا خواہشمند ہے لیکن اس کی خواہش ہے کہ ٹیکس وصولی کا طریقہ کار آسان بنایا جائے اور ٹیکس ریفارمز کر کے انہیں سہولتیں بھی فراہم کی جائیں۔ اب بزنس کمیونٹی اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو مل کر کوشش کر رہے ہیں کہ ٹیکس نیٹ وسیع کرنے کے لئے چھوٹے تاجروں کو ایمنسٹی سکیم فراہم کر کے انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے اور ان کے دل سے یہ خوف ختم کر دیا جائے کہ انہیں ماضی کا حساب بھی دینا پڑے گا۔


آج ایسوسی ایٹ کلاس کی ووٹنگ میں زبردست جوش و خروش دیکھنے میں آئے گا۔ ہر کوئی اپنے امیدوار کو ووٹ دے گا۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو اگرچہ امتیاز حاصل ہے کہ وہ پاکستان کا پہلا چیمبر آف کامرس ہے تو دوسری طرف یہ اعزاز بھی اسی کے پاس ہے کہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ہر لحاظ سے ایک جمہوری ادارہ ہے۔ ملک میں مارشل لا ہو یا کوئی اور ایمرجنسی۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ لاہور چیمبر کے انتخابات میں ایک تسلسل پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے آج لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا شمار دنیا میں اس نوعیت کے اعلیٰ ترین اداروں یں کیا جاتا ہے۔ فاؤنڈر گروپ کی طرف سے امیدواروں کا انتخاب کرنے کے لئے جو کمپنی بنائی گئی اس کا چیئرمین میں تھا۔ میں نے پوری کوشش کی ہے کہ میری کمیٹی ایسے امیدواروں کا انتخاب کرے جو بزنس کمیونٹی کی خدمات کو اپنا نصب العین بنانے کی صلاحیت رکھتے ہوں، یہی وہ ترقی کا سفر ہے جس کی وجہ سے ایک چھوٹا سا لاہور چیمبر آف کامرس آج ایک قد آور ادارے کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ میری خواہش ہے کہ لاہور چیمبر خوب سے خوب تر کی جستجو جاری رکھے اور منتخب ہونے والے صدر نائب صدر اور ایگزیکٹو باڈی پہلے سے زیادہ محنت کرے اور بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کروائے۔

مزید :

کالم -