4 افراد کو قتل کے الزام میں جیل بھجوانے کے بعد مقتولہ کی زندہ واپسی

نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک خاتون کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ وہ مر چکی ہے جس کے اہل خانہ نے 18 ماہ قبل اس کی آخری رسومات بھی ادا کی تھیں۔ تاہم اس کے زندہ لوٹنے کی خبر نے گاؤں والوں کو حیرت میں ڈال دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مردہ قرار دی گئی للیتا بائی نامی خاتون نے پولیس سٹیشن پہنچ کر دعویٰ کیا کہ وہ زندہ ہے۔ اس کی واپسی نے بڑے سوالات کو جنم دیا ہے، کیونکہ اس کے مبینہ قتل کے لیے 4 افراد کو سزا سنائی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق للیتا کے والد رمیش نانورام بنچھڈا نے کہا کہ خاندان نے ایک مسخ شدہ لاش کی شناخت مخصوص نشانات سے کی ہے، جیسے ہاتھ پر ٹیٹو اور ٹانگ کے گرد کالا دھاگہ بندھا ہوا تھا۔ یہ مان کر کہ یہ للیتا تھی، خاندان نے اس کی آخری رسومات ادا کیں۔
پولیس کو یہ لگا کہ خاتون کو قتل کردیا گیا ہے، اس لیے انہوں نے4 افراد عمران، شاہ رخ، سونو اور اعجاز کو گرفتار کر کے اس کے مبینہ قتل کے الزام میں جیل میں ڈال دیا۔تاہم، تقریباً 18 ماہ کے بعد، للیتا اپنے گاؤں واپس آگئی۔ اس کے والد اسے زندہ دیکھ کر حیران ہوئے اور اسے فوراً تھانے لے گئے اور حکام کو اطلاع دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق للیتا نے بتایا کہ وہ شاہ رخ نامی شخص کے ساتھ بھانوپارہ گئی تھی۔ 2دن تک وہاں رہنے کے بعد اسے شاہ رخ نامی دوسرے شخص کو 5 لاکھ روپے میں فروخت کر دیا گیا۔ خاتون نے بتایا کہ وہ کوٹا میں ڈیڑھ سال تک مقیم رہی جس کے بعد وہ فرار ہونے اور اپنے گاؤں لوٹنے میں کامیاب ہو سکیں۔ اس نے اپنی شناخت ثابت کرنے کے لیے اپنا آدھار اور ووٹر آئی ڈی جیسے دستاویزات بھی دکھائے۔للیتا کے 2بچے بھی ہیں جو اپنی ماں کو زندہ دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔