بچوں کے ساتھ بداخلاقی کرنیوالے مجرموں کو سرعام پھانسی دینی چاہیے : شوبز شخصیات

لاہور ( فلم رپورٹر)ایک رپورٹ کے مطابق سال2018کے دوران2094بچیاں جبکہ 1738 بچے جنسی تشدد کا شکار ہوئے۔رواں سال بھی کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں اس حوالے سیشوبزکے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال2018کے دوران بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہوا جو کہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔بچوں کے ساتھ اس قسم کا سلوک کرنے والوں سرعام سزائے موت دی جانی چاہیے یہ درندہ صفت لوگ کسی معافی کے لائق نہیں ہیں بچوں کو جنسی تشدد سے بچاؤ کیلئے آگاہی مہم موثرحکمت عملی کے تحت چلائی جائے۔بچوں سے متعلق نئے قوانین بنائے جائیں اور نافذ شدہ قوانین کے اندر مزید بہتری لائی جائے اور قوانین پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ متاثرہ بچوں کی بحالی کیلئے موثر سپورٹ سسٹم قائم کئے جائیں۔بچوں کی حفاظت پر مبنی پیغامات کو بچوں کے نصاب کاباقاعدہ حصہ بنایا جائے۔۔خرم شیراز ریاض،شاہد حمید،معمر رانا،مسعود بٹ،حسن عسکری ،شانسید نور،میلوڈی کوئین آف ایشیاء پرائڈ آف پرفارمنس شاہدہ منی،صائمہ نور،میگھا،ماہ نور،انیس حیدر،ہانی بلوچ،یار محمد شمسی صابری،سہراب افگن ،ظفر اقبال نیویارکر،عذرا آفتاب،حنا ملک،انعام خان ،فانی جان،عینی طاہرہ،عائشہ جاوید،میاں راشد فرزند،سدرہ نور،نادیہ علی،شین،سائرہ نسیم،صبا ء کاظمی، ،سٹار میکر جرار رضوی،آغا حیدر،دردانہ رحمان ،ظفر عباس کھچی ،سٹار میکر جرار رضوی ،ملک طارق،مجید ارائیں،طالب حسین،قیصر ثنا ء اللہ خان ،مایا سونو خان،عباس باجوہ،مختار چن،آشا چوہدری،اسد مکھڑا،وقا ص قیدو، ارشدچوہدری،چنگیز اعوان،حسن مراد،حاجی عبد الرزاق،حسن ملک،عتیق الرحمن ،اشعر اصغر،آغا عباس،صائمہ نور،خالد معین بٹ ،مجاہد عباس،ڈائریکٹر ڈاکٹر اجمل ملک،کوریوگرافر راجو سمراٹ،صومیہ خان،حمیرا چنا ،اچھی خان،شبنم چوہدری،محمد سلیم بزمی،سفیان ،انوسنٹ اشفاق،استاد رفیق حسین،فیاض علی خاں،پروڈیوسر شوکت چنگیزی،ظفر عباس کھچی،ڈی او پی راشد عباس،پرویز کلیم اور نجیبہ بی جی نے کہا کہ ان واقعات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ سال روزانہ10سے زائد بچے جنسی تشدد کا شکار ہوئے۔ کم عمری کی شادی کے130واقعات جبکہ12واقعات میں بچیوں کوونی کیا گیاہے۔46بچوں کومدرسہ جات میں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔اس طرح ہسپتال،ہوٹل،کار،فیکٹری،پولیس سٹیشن اور دیگر کئی جگہوں پر جنسی تشدد نشانہ بنایا گیا۔ یاد رہے کہ سال2018کے دوران بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات کی سب سے زیادہ تعداد صوبہ پنجاب سے رپورٹ ہوئی۔پنجاب میں کل2403بچے،صوبہ سندھ میں1016بچے،بلوچستان میں98،وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں130 بچے،خیبرپختون خواہ میں145بچے جبکہ آزاد کشمیر میں34، گلگت بلتستان کے 6بچے جنسی تشدد کا نشانہ بنے۔سال2018کے دوران رونما ہونے والے واقعات میں سے3307رپورٹ ہوئے۔
39واقعات رپورٹ نہ ہوئے۔56واقعات پولیس نے رپورٹ نہ کئے۔جبکہ430واقعات مختلف اخبارات میں مکمل معلومات رپورٹ نہ ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق سال2018کے دوران لاہور میں148بچے جنسی تشدد کا نشانہ بنے۔ہم حکومت سے مطالبہ کر تے ہیں۔بچوں پر ہونے والے تشدد کی روک تھام اور مفت قانونی معاونت کیلئے پنجاب کے ہر ضلع میں چائلڈ سیفٹی سیل بنایا جائے۔