بجٹ کا بنیادی ایجنڈہ پنجاب میںیکساں ترقی ہو گا،مخدوم ہاشم

بجٹ کا بنیادی ایجنڈہ پنجاب میںیکساں ترقی ہو گا،مخدوم ہاشم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(پ ر) صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں صوبے کی معاشی ترقی اور عوامی ضروریات کے مطابق منصوبہ جات متعارف کروائے جائیں گے،بجٹ کا بنیادی ایجنڈہ پنجاب میںیکساں ترقی ہو گا،اس مقصد کیلئے بڑے شہروں کے ساتھ ساتھ چھوٹے شہروں پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی،نئے منصوبہ جات کے آغاز سے قبل ان کی تکمیل کیلئے مالی منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ محصولات میں اضافے کے متبادل ذرائع کی نشاندہی کی جائے گی۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے ریسورس موبلائزیشن کمیٹی کے ساتویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حافظ ممتاز احمد، صوبائی وزیر برائے بورڈ آف ریونیو ملک محمد انور، صوبائی وزیر برائے آبپاشی محسن لغاری ، چےئرمین پنجاب ریونیو اتھارٹی جاوید احمد، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس عبیدالرحمان اور متعلقہ محکموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔اجلاس کا مقصد مالی سال 2019۔20کے بجٹ کی تیاری سے قبل محصولات کا جائزہ لینا اور وسائل میں اضافے کے لیے قابل عمل تجاویز کو حتمی شکل دینا تھا۔


اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ آ ئند ہ مالی سال کا بجٹ پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت کا پہلا مکمل بجٹ ہو گا۔ رواں سال کے بجٹ کی تیاری کے دوران موجودہ حکومت کو تاریخ کے بدترین مالی بحران کا سامنا تھا۔اس وقت حکومت کے سامنے سب سے بڑا چیلنج وہ واجب ادا رقوم تھیں جنھیں گزشتہ حکومت موخر کر گئی تھی۔ صوبہ 1.1 ٹریلین کا قرض دار تھا اور سٹیٹ بنک سے قرضہ جات کی حد 41.3ارب سے اوپر جا چکی تھی۔ پنجاب حکومت نے نہ صرف ان واجب الادا رقوم کی ادائیگیوں کو ممکن بنایا بلکہ پچھلے دور کے جاری منصوبہ جات کی تکمیل کا ذمہ بھی اپنے سر لیا تاکہ ہر نئے دور حکومت کے ساتھ ترقی کے سفر کا آغاز صفر سے کرنے کی منفی روایت کو ختم کر کے آ گے بڑھا جا سکے۔ تاہم ضروری تھا کہ جاری منصوبہ جات سے مالی بے ضابطگیوں کا خاتمہ کر کے اخراجات کو معقول بنایا جاتا اور محاصلات سے خالی نمائشی منصوبہ جات کی بجائے عوامی بہبود کے پروجیکٹس متعارف کروائے جاتے ۔ بجٹ خسارے پر کنٹرول کے بعد محدود وسائل میں جس حد تک اصلاحات ممکن تھیں وہ متعارف کروائی گئیں۔ آئندہ بجٹ میں صوبے کی معاشی ترقی اور عوامی ضروریات کے مطابق منصوبہ جات متعارف کروائے جائیں گے۔ منصوبہ جات کے آغاز سے قبل ان کی تکمیل کے لیے مالی منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ محصولات میں اضافے کے متبادل ذرائع کی نشاندہی کی جائے گی تاکہ صوبہ دوبارہ اس صورتحال سے دوچار نہ ہو جس میں وہ نمائشی منصوبہ جسات کے دور میں مبتلا رہا۔ بجٹ کا بنیادی ایجنڈہ پنجاب میںیکساں ترقی ہو گا۔ اس مقصد کے لیے بڑے شہروں کے ساتھ ساتھ چھوٹے شہروں پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔ معاشی ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کو بھر پور نمائندگی دی جائے گی اور پبلک سیکٹر کی مداخلت کو محدود کیا جائے گا ۔ پرائیویٹ سیکٹر کی بھرپور شمولیت نہ صرف پیداوار میں اضافے کا سبب بنے گی بلکہ ایکسپورٹ میں بھی بہتری آئے گی۔ صوبائی وزیر نے وسائل میں اضافے کے لیے محصولات میں اضافے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ٹیکس نیٹ میں پھیلا کا عندیہ بھی دیا۔