سوئی گیس کنکشنز پر 5سال سے پابندی، زیر التواء درخواستوں کی تعداد 45لاکھ سے تجاوز
ملتان (سٹاف رپورٹر)گھریلو سوئی گیس کنکشنز پر پابندی کے باعث ملتان سمیت سوئی ناردرن گیس کمپنی میں نئے کنکشنز کے لیے زیر التوا درخواستوں کی تعداد45لاکھ سے تجاوز‘سائلین شدید پریشان‘ سوئی گیس دفاتر کے چکر پر چکر لگا کر جوتیاں گھس گئیں۔ذرائع کے مطابق سوئی گیس کے نئے کنکشنز پر پابندی کو 5سال سے زائد عرصہ گزر گیا۔سابقہ حکومت کی جانب سے گیس کنکشنز پر پابندی عائد کی گئی تھی-(بقیہ نمبر14صفحہ7پر)
لاکھوں صارفین نے تو ڈیمانڈ نوٹسزبھی ادا کئے مگر اس کے باوجود کنکشنز نہیں لگ رہے۔، صارفین دفاتر کے چکر لگانے پر مجبور ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سوئی ناردرن گیس کمپنی کی جانب سے پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیز کی طرف سے بچ ولاز اور نایاب سٹی کو آرایل این جی کنکشن دئیے گئے ہیں‘مزید یہ کہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے آر ایل این جی پر کنکشنز پاس کئے جارہے ہیں مگر لگائے نہیں جارہے، گھریلو گیس کنکشنز کی بجائے سوئی ناردرن کی جانب سے ایل پی جی سلنڈر فراہم کئے جارہے ہیں۔ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ ڈیمانڈ نوٹسز کی مد میں وصول کیے گئے صارفین کے کروڑوں روپے نہ واپس کیے جارہے ہیں نہ ہی گیس کنکشنز فراہم کئے جارہے ہیں،کمپنی کی جانب سے نئے گھریلو گیس کنکشنز پر پابندی برقرار رکھی جائے گی۔اس بارے میں سوئی ناردرن گیس کے حکام نے رابطہ پر موقف میں بتایا کہ نئے کنکشنوں پر پابندی وفاقی حکومت کی طرف سے عائد کی گئی ہے‘ صورتحال یہ ہے کہ ہزاروں نئے کنکشنوں کے لئے سروس تو کی گئی لیکن ان کے میٹر ز تاحال نہیں لگ سکے‘تمام سائلین شدید پریشان ہیں‘مقامی انتظامیہ اس حوالے سے بے اختیار ہے‘ جونہی حکومت نے اجازت دی تو نئے کنکشن لگائے جائیں گے‘ اس حوالے سے نئی پالیسی کا انتظار ہے۔ نئے کنکشنوں پر پابندی کی وجہ سے سوئی ناردرن کمپنی کے ڈیلی ویجز ملازمین فارغ کردئیے گئے جبکہ نیو کنکشن ڈیپارٹمنٹ کے کئی افسران وملازمین کو دیگر شعبوں میں ایڈجسٹ کیا گیا۔