پنجاب مریم نواز شریف کا 

    پنجاب مریم نواز شریف کا 
    پنجاب مریم نواز شریف کا 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مریم نواز شریف جس طرح وزارت اعلیٰ کے عہدے پر متمکن ہو کر متحرک ہوئی ہیں اس نے ثابت کردیا ہے کہ پنجاب کو نواز شریف کی موجودگی میں ایک اور پاپو لر قیادت مل گئی ہے جو زندگی کے ہر شعبے میں انقلابی اقدامات کے ذریعے عوام، بالخصوص نوجوان بچوں اور بچیوں کے، دل جیت رہی ہیں۔ یہی نہیں بلکہ معیشت اور زراعت کے محاذ پر بھی بھرپور طریقے سے کام کرتے ہوئے انہوں نے بہت سے ایسے اقدامات کئے ہیں جس سے آئندہ آنے والے دنوں میں صوبے کے کونے کونے سے آواز آئے گی کہ پنجاب مریم نواز شریف کا ہے!

پنجاب میں لائیوسٹاک کا شعبہ ملکی دیہی معیشت کی بنیاد اور معاشی ترقی کا ایک اہم محرک ہے۔اس وقت 80لاکھ سے زائد دیہی گھرانے مویشیوں کی پیداوار میں مصروف عمل ہیں اور یہ شعبہ ان کی گھریلو آمدنی کا35 سے 40فیصد ہے۔ اکنامک سروے 2023-24 کے مطابق لائیوسٹاک سیکٹرنے زرعی ترقی کے بنیادی جزو کے طور پر اپنی پوزیشن مستحکم رکھی ہوئی ہے۔گزشتہ سال زرعی ویلیو ایڈڈ میں 60.84 فیصد حصہ لیا۔ اس سال بھی حکومت پنجاب نے اس شعبہ کے لیے 20ارب روپے کے خطیر فنڈز مختص کئے ہیں۔

لائیوسٹاک سیکٹرکی ترقی کے لئے بنائے گئے منصوبہ جات میں 4ارب روپے سے زائد کی لاگت سے وزیر اعلیٰ پنجاب لائیوسٹاک کارڈ کا اجراء ایک بہت اہم منصوبہ ہے جس کا مقصد چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں کو مالی مدد فراہم کرنا ہے تاکہ وہ جانوروں کی فیڈ اور فیڈ سپلیمنٹس کے لیے اپنی ضرورت کو پورا کر سکیں۔ اس منصوبہ کے تحت 2سال کے دوران 40سے 80 ہزار کسانوں کو بینک آف پنجاب کے ذریعے لائیوسٹاک کار ڈ جاری کیا جا رہا ہے۔ جس سے اُن کو 135000روپے سے270000روپے بلاسود قرض کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ اس پروگرام کے دوران 4لاکھ جانوروں کو فیڈ لاٹ فیٹننگ پروگرام میں رجسٹرڈ کیا جارہا ہے۔

خواتین کی معاشی ترقی اور باوقار روزگار کی فراہمی کے لیے جنوبی پنجاب کے 12اضلاع میں 2ارب روپے کی لاگت سے آئندہ 2سالوں کے دوران 11ہزار غریب دیہی،طلاق یافتہ/بیوہ خواتین جن کی عمر 55سال سے زائد نا ہومیں مفت جھوٹیاں /ویہڑیاں دی جا  رہی ہیں۔ 

جانوروں کی جینیاتی بہتری کے لیے ایک ارب روپے کی لاگت سے غیر ملکی سیمن کی فراہمی کے ذریعے نان ڈسکرپٹ گائیوں کی جینیاتی بہتری کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔اس منصوبہ کا مقصد 1.2ملین غیرملکی (فریزین،برہمن، اینگس، نیلور، سرخ سندھی اور گیر نسل)سیمن خوراکوں کے ذریعے نان ڈسکرپٹ گائیوں کی جینیاتی بہتری میں اضافہ کرنا ہے۔اس کے علاوہ ریسرچ اور تحقیق کے لیے 

150مقامی،غیر ملکی گائیوں میں آئی وی ایف (IVF)ٹیکنالوجی کے ذریعے پیوندکاری بھی کی جائے گئی۔مزید یہ کہ لائیوسٹاک پروڈکشن ریسرچ انسٹیٹیوٹ بہادر نگر اوکاڑہ میں فیلڈ ڈرائلز کی مدد سے Candidate Bullکی پیداوار کی جائے گی۔

بکروں اور چھتروں کی افزائش کے لیے 50کروڑ روپے کی لاگت سے نر بکرے اور چھترے فراہم کئے جا رہے ہیں جس کا مقصد اعلیٰ جینیاتی صلاحیت کے حامل نر بھیڑ اور بکروں کے ذریعے گوشت کی مجموعی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔ ا س منصوبہ کے تحت ڈیرہ غازیخان کے 4 اضلاع اور سرگودھا ڈویژن میں بھکر اور خوشاب میں بکرا/چھترا پال کسانوں کو ناصرف توسیعی خدمات فراہم کی جائیں گی بلکہ حفاظتی ٹیکہ جات کی سہولت بھی دی جائے گی تاکہ ان جانوروں میں شرح اموات کو کم کیا جا سکے۔مویشی پال کسانوں کی جانوروں کی افزائش، خوراک، نسل کشی اور بیماریوں کے تدارک بارے استعداد کار میں اصافہ کرنا بھی اس منصوبہ کے اہم مقاصد کا حصہ ہے۔ منصوبہ کے تحت آئند ہ 2 سالوں میں تقریباً 5000 نر بکرے اور چھترے تقسیم کیے جائیں گے۔ اس منصوبہ کی مانیٹرنگ اور توثیق بذریعہ اربن یونٹ کی جائے۔

جانوروں کی جینیاتی صلاحیت اور بنیادی ڈھانچہ کی بہتری کے لیے 239ملین روپے کی لاگت سے سیمن پروڈکشن یونٹ کرانی والا اور قادرآباد کی بہتری کامنصوبہ بھی سرِفہرست ہے۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصددونوں سیمن پروڈکشن یونٹس پرسیمن کی پیداوار اور سٹوریج سہولیات کی بہتری کے ساتھ ساتھ آٹومیٹک سیمن فلنگ اور سیلنگ کے لیے مشینوں کی خریداری اور تنصیب شامل ہے۔اس منصوبہ کی مدد سے مصنوعی نسل کشی کے ذریعے بریڈنگ کوریج بڑھانے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔جس سے دودھ اور گوشت کی مقامی پیداوار میں اضافہ ممکن ہو گا۔

پنجاب بھر کے تحصیل ہسپتالوں میں خدمات کے معیار اور دائرہ کار کو بہتر بنانے کے لیے 150ملین روپے کی لاگت سے الٹراساؤنڈ مشینوں کی فراہمی بھی کی جارہی ہے۔ جس سے نا صرف مویشیوں میں تشخیصی سہولیات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی بلکہ تکنیکی عملہ کی استعداد کار میں بھی اضافہ ہو گا۔محکمہ لائیوسٹاک کے تحت سرگرم عمل بنیادی ڈھانچہ کی بہتری کے لیے آئندہ 2سالوں کے دوران صوبہ بھر میں 8نئی سول ویٹرنری ڈسپنسریوں کے ساتھ ساتھ 6موجودہ سول ویٹرنری ڈسپنسریوں کی بھی تعمیرومرمت بھی کی جا رہی ہے۔ گھر گھر علاج معالجہ کی سہولیات کو مزید بہتر کرنے کے لیے پیراویٹرنری سٹاف کواسی سال 3500موٹر سائیکلز جلد فراہم کئے جا رہے ہیں ان اقدمات سے نا صرف کسان کی دہلیز تک سہولیات مہیا کی جائیں گی بلکہ دودھ اور گوشت کی پیداوار بھی بہتر ہو گی۔

راقم کو گزشتہ چند ماہ کے دوران سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے دارالخلافوں میں جانے کا موقع ملا ہے اور ہر جگہ جا کر ایک ہی احساس ہوا ہے کہ پنجاب کو شریف فیملی نے جس طرح ترقی کی راہ پر ڈالا ہے اگر اسی طرح ہر صوبے کی قیادت یکسوئی سے کام کرے تو پاکستان کا خوبصورت چہرہ ابھر کر سامنے آسکتا ہے۔ یہ درست ہے کہ ان صوبوں کو جو مسائل درپیش ہیں ان کا حل ہونا آسان نہیں لیکن اگر وہاں بھی مریم نواز شریف جیسے نئے سیاستدانوں کو کام کرنے کا موقع ملے تو نئے آئیڈیاز کی بہار آسکتی ہے جو قطار اندر قطار گل کھلا سکتے ہیں۔

مزید :

رائے -کالم -