جب آپ غصے کی حالت میں مبتلا ہوتے ہیں تو سوچنے سمجھنے کی صلاحیتیں مفقودہوجاتی ہیں اور کسی بھی معاملے کے متعلق واضح اندازفکر اختیارنہیں کر سکتے

جب آپ غصے کی حالت میں مبتلا ہوتے ہیں تو سوچنے سمجھنے کی صلاحیتیں مفقودہوجاتی ...
جب آپ غصے کی حالت میں مبتلا ہوتے ہیں تو سوچنے سمجھنے کی صلاحیتیں مفقودہوجاتی ہیں اور کسی بھی معاملے کے متعلق واضح اندازفکر اختیارنہیں کر سکتے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر 
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط:178
5:اگر آپ لوگوں کے ساتھ میل جول یا محبت و پیار سے ڈرتے ہیں تو پھر آپ کسی بھی وجہ سے غصیلے ہو سکتے ہیں اور اس طرح آپ ایک دوسرے کے ساتھ محبت وپیار پر بھی مبنی رویہ اختیار کرنے کے خطرے سے اجتناب کر سکتے ہیں۔
6:آپ دوسرے افراد کو حیران کر کے ان میں احساس ندامت و شرمندگی پیدا کر کے انہیں اپنا زیردست کر سکتے ہیں: ”کیا میں نے اسے غصہ دلا کر کوئی غلطی کی ہے۔“ جب دوسرے لوگ بذات خود ندامت اورپشیمانی محسوس کرتے ہیں تو آپ کا پلہ بھاری ہو جاتا ہے۔
7:آپ اس بات چیت کو اپنے غصے کے ذریعے منقطع کر سکتے ہیں جس میں دوسر اشخص آپ کو زیادہ ماہر دکھائی دیتا ہے۔ آپ اس سے کمزو ریا نالائق نظر آنے سے محفوظ رہنے کے لیے اپنے غصے کو استعمال کرتے ہیں۔
8:جب آپ غصے میں ہوتے ہیں تو آپ کا اپنے اوپر قابو نہیں رہتا۔ اس لیے آپ اپنے موجودہ لمحے یعنی حال میں اپنے آپ کو غضبناک ظاہر کر کے اپنے آپ کی اصلاح کرنے سے اجتناب کر سکتے ہیں لہٰذا اپنے آپ غصے کو خو دکو غضبناک بنانے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
9:جب آپ کو غصے کا دورہ لاحق ہو جاتا ہے تو آپ خود ترحم میں مبتلا ہو سکتے ہیں اور اپنے آپ کے لیے افسوس محسوس کر سکتے ہیں کہ دوسرے لوگ آپ کی بات سمجھنے سے قاصر ہو جاتے ہیں۔
10:جب آپ غصے کی حالت میں مبتلا ہوتے ہیں تو آپ کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیتیں مفقودہوجاتی ہیں اور آپ کسی بھی چیز یا معاملے کے متعلق واضح اندازفکر اختیارنہیں کر سکتے۔ سب کو معلوم ہے کہ آپ غصے کے دوران واضح اور صحیح طو رپر سوچ سمجھ نہیں سکتے تو پھر آپ کسی معاملے میں سنجیدگی سے غوروفکر کرنے سے محفوظ رہنے کے لیے خود پر غصہ طاری کر سکتے ہیں۔
11:آپ اپنی کمتر اور کمزور کارروائی کو اپنے غصے کا شاخسانہ قرار دے سکتے ہیں۔ ممکن ہے کہ دوسرے لو گ آپ سے جیتنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ وہ آپ کے غصے سے سخت خوف زدہ ہوتے ہیں۔
12:آپ اپنے غصے کی وجہ بتا سکتے ہیں کہ آپ نے کوئی اہم کام سرانجام دینا ہے لیکن درحقیقت غصے کے باعث انسان کی صلاحیتیں مفقودہو جاتی ہیں اور کارکردگی میں کبھی بھی بہتری پیدا نہیں ہوتی۔
13:آپ یہ کہتے ہیں کہ غصہ انسان کی فطرت میں شامل ہے اور آپ کے لیے اپنے غصے کو جائز ثابت کرنے کے لیے بنا بنایا بہانہ اور عذر موجود ہوتا ہے: ”میں انسان ہوں اور غصہ تو انسان کی فطرت میں شامل ہے تو پھر میں کیا کر سکتا ہوں۔“
غصے سے نجات کے لیے چند تراکیب
غصے سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے مگر غصے سے نجات حاصل کرنے کے لیے ایک نئی سوچ اور اندازفکر کی ضرورت ہے اور جسے صرف آپ اپنے موجودہ لمحات (حال) میں انجام دے سکتے ہیں۔ جب آپ کا سامنا ان لوگوں اور واقعات سے ہوتا ہے جن کے باعث آپ میں غصہ پیدا ہوتا ہے تو پھر اس امر سے آگاہ ہو جائیں کہ آپ خود کو کیا بتا رہے ہیں اورآپ خود کو نئے فقرات سے آشنا کریں جن کے ذریعے نئے احساسات اور زیادہ تعمیری اور مثبت رویہ جنم لے گا۔ ذیل میں چند ایسی تراکیب درج کی جا رہی ہیں جن کے ذریعے غصے سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے:(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -