شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی شدید بیماری کی اطلاعات، چین میدان میں آگیا، اہم قدم اٹھالیا

بیجنگ/سیول(ڈیلی پاکستان آن لائن)شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے شدیدبیمار ہونے کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد چین میدان میں آگیا۔ شمالی کوریا کے سربراہ کی علاج کیلئے طبی ماہرین کی ٹیم پیانگ یانگ روانہ کردی۔
برطانوی خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق چینی ڈاکٹرز اور ماہرین نے کم جونگ ان کی بیماری کے حوالے سے اٹھنے والے کئی سوالات کے بعد وہاں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم یہ بات سامنے نہیں آسکی کہ کم جونگ ان کس بیماری میں مبتلا ہیں۔
رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا جانے والے وفد کی قیادت چینی کمیونسٹ پارٹی کے بین الاقوامی لائیسین ڈیپارٹمنٹ کے سینیر رکن کررہے ہیں اور وہ جمعرات کو بیجنگ سے پیانگ یانگ روانہ ہوئے۔ یہ محکمہ چین اور شمالی کوریا کے تمام معاملات کو بھی دیکھتا ہے۔
رائٹرز کے مطابق ذرائع نے معاملے کی حساسیت کے پیش نظر اس پر تبصر ہ کرنے سے انکار کردیا ہے جبکہ چینی حکام نے بھی اس معاملے پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔
خیال رہے جنوبی کوریا اور امریکی میڈیا میں شمالی کوریا کے سربراہ کی طبیعت کے حوالے سے اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ وہ دل کے آپریشن کے بعد سے شدید بیمار ہیں ۔ امریکی میڈیا نے تو یہاں تک کہہ دیا تھا کہ کم جونگ ان بستر مرگ پر ہیں تاہم بعدمیں جنوبی کوریا سے کچھ ایسی اطلاعات سامنے آئی تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ کم جونگ ان کی طبیعت کے حوالے سے چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
جنوبی کوریا کے حکومتی ذرائع کے مطابق کم جونگ ان کی طبیعت کے حوالے سے سامنے آنے والی خبروں میں صداقت نہیں ہے اور شدید بیمار نہیں ہیں۔
اس سے پہلے ایسی اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ کم جونگ ان دل اور خون کی بیماری میں مبتلا ہیں۔ یہ خبریں بھی سامنے آئیں کہ ان کے دل کا آپریشن ہوا تھا جس کے بعد سے ان کی حالت تشویشناک ہے۔
جنوبی کوریا کے میڈیا میں کہا گیا تھا کہ حال ہی میں ہونے والی شمالی کوریا کی ایک مرکزی سرکاری تقریب میں ان کی عدم شرکت سے ان کی صحت کے حوالے سے کئی شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں۔ تاہم جنوبی کوریا کے سرکاری ذرائع کاکہنا ہے کہ کم کی صحت کے حوالے سے سامنے آنے والی یہ اطلاعات درست نہیں ہیں۔جنوبی کوریا کے صدارتی محل کے مطابق شمال سے کوئی غیرمعمولی خبرسامنے نہیں آئی ہے۔
جنوبی کوریاکی ایک ویب سائٹ نے رپورٹ کیا تھا کہ کم جونگ ان ماونٹ کم کانگ میں موجود ایک محل میں طبی امداد حاصل کررہے ہیں اور بارہ اپریل کو ان کا ایک آپریشن ہوا تھا جبکہ امریکی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ کم جونگ ان شدید بیمار ہیں۔شمالی کوریا سے باخبر ایک امریکی ذریعے نے بھی کم کی صحت کے حوالے سے کہا تھا کہ وہ کافی عرصے سے عوامی نگاہوں سے اوجھل ہیں اس لیے ممکن ہے کہ ان کی صحت شدید ناساز ہے۔
پندرہ اپریل کو شمالی کوریا کے بانی اور کم جونگ ان کے دادا کی سالگرہ کی تقریب میں بھی کم جونگ ان نے شرکت نہیں کی تھی تاہم ان سے متعلق شمالی کوریا کے حکومتی میڈیا پر جو آخری خبر آئی تھی اس میں کہا گیا تھا کہ کم جونگ ان نے ایک فوجی ایئربیس کا دورہ کیا ہے اور جنگی مشقوں کا معائنہ کیا ہے جس کے دو دن بعد شمالی کوریا نے شارٹ رینج اینٹی شپ کروز میزائلوں کو تجربہ کیا تھا۔