مسئلہ کشمیر کی ابتدا اور ارتقا 

 مسئلہ کشمیر کی ابتدا اور ارتقا 
 مسئلہ کشمیر کی ابتدا اور ارتقا 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پاکستان اور بھارت کےمابین مسئلہ کشمیر شروع ہی سے وجہ تنازعہ چلا آرہا ہے قیام پاکستان کےوقت کشمیر کی قریباً 80 فیصد آبادی مسلمان تھی وہاں کے مسلمانوں کی خواہش تھی کہ کشمیر کو پاکستان میں شامل کیاجائے لیکن وہاں کاڈوگرا راج ہری سنگھ پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف تھا اس نے انتہائی عیاری سےکام لیتےہوئے کشمیرکا الحاق بھارت سے کردیا اور بھارتی فوجوں کو کشمیر میں داخل کرکے یہاں بھارت کاتسلط قائم کردیا۔

اس پر کشمیری مسلمانوں نے علم جہاد بلند کردیا اور وادی کے قریبآ ایک تہائی حصے کو بھارتی فوجوں سے آزاد کرالیا جب بھارتی فوجیں کشمیری مجاہدین کے قبضے سے علاقہ چھننے میں ناکام ہوگئیں تومزید ناکامی سےبچنے کےلیے بھارت یہ مسئلہ سلامتی کونسل میں لےگیا بھارت نے وہاں وہاں یہ موقف اختیار کیا کہ کشمیرکاباقاعدہ الحاق بھارت سےہوچکا تھا اسلئے یہ علاقہ اب بھارت کاہے، بھارت نے مزید دعویٰ کیا کہ پاکستان نےکشمیرپر حملہ کیا ہےجسکا مطلب بھارت پرحملہ ہے پاکستان نے کشمیرکے بھارت کےساتھ الحاق کی قانونی حیثیت کوچیلنج کیا اور سلامتی کونسل کوحقیقت حال سے آگاہ کرتے ہوئے زوردیا کہ کشمیرکےمستقبل کے فیصلے کاحق اسکے ہندوراجاکو نہیں بلکہ وہاں کے عوام کو ملنا چاہیے ۔

سلامتی کونسل نے ایک قرارداد کے زریعے کشمیرمیں جنگ بندی کی اپیل کی ،چنانچہ یکم جنوری 1949 کو جنگ بندی عمل میں آئی سلامتی کونسل نے پاکستان کے اس موقف کوتسلیم کرلیا کہ کشمیر کے مستقبل کافیصلہ ریاست کے عوام کی مرضی کےمطابق ہوگا اور اس مقصد کےلیے اقوامِ متحدہ کی زیرنگرانی استصواب راےء کرایا جائےگا سلامتی کونسل کی اس قرارداد کوپاکستان اور بھارت دونوں نے منظور کرلیا اور جنگ بند ہوگئی، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کوروکنے کےلیے اقوام متحدہ نے جنگ بندی لائن کی نگرانی کےلیے اپنے مبصر مقررکردیے ان ابتدائی مسائل کےطے ہوجانے کےبعد توقع کی جارہی تھی کہ اقوام متحدہ اپنے زیرنگرانی کشمیر میں استصواب راےء کا بندوبست کرےگا اقوام متحدہ نے اس سمت کچھ کوششیں بھی کیں لیکن بھارت اس معاملے میں شروع ہی سے پرخلوص نہ تھا اس نے کشمیر میں آذادانہ استصواب راےء کی راہ میں روڑے اٹکانے شروع کردیے۔

بھارت کوعلم تھا کہ کشمیرکے عوام پاکستان ہی کےحق میں ووٹ دیں گے لہذا اس نے ٹال مٹول کی پالیسی اختیار کی اور وہاں کثیرتعداد میں فوج متعین کردی، اس صورتحال کے بعد بھارت نے کشمیرکو اپنا اٹوٹ انگ قراردیتے ہوئے استصواب رائےسے صاف انکار کردیا جبکہ پاکستان کےلیے کشمیر شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے اسطرح مسئلہ کشمیراب تک حل طلب ہے ۔

۔

نوٹ:یہ بلاگر کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ۔

۔

اگرآپ بھی ڈیلی پاکستان کیساتھ بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو اپنی تحاریر ای میل ایڈریس ’dailypak1k@gmail.com‘ پر بھیج دیں۔ 

مزید :

بلاگ -