غصے کو خو دپر طاری ہونے میں زیادہ سے زیادہ تاخیر کریں،غصے کے عالم میں خود کو باور کرایئے کہ ہر شخص اپنی خواہش اور مرضی کے مطابق رویہ اختیار کر سکتا ہے

مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ:ریاض محمود انجم
قسط:179
1:غصے کی حالت میں سب سے پہلے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ اپنے خیالات و احساسات سے تعلق قائم کیجیے اور اپنے آپ کو یاد دلایئے کہ آپ کو اس طرح نہیں سوچنا چاہیے محض اس لیے کہ آپ نے ماضی میں ہمیشہ غصیلہ رویہ اپنایا ہے۔ یہ آگہی آپ کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔
2:اپنے غصے کو خو دپر طاری ہونے میں زیادہ سے زیادہ تاخیر کریں۔ اگر آپ صورتحال میں ایک خاص قسم کا غصہ ظاہر کرتے ہیں تو اس غصے کو پندرہ سیکنڈ کے لیے ملتوی کر دیجیے اورپھر روایتی طو رپر اپنے غصے کا اظہار کیجیے، پھر اگلی دفعہ تیس سیکنڈ تک اپنے غصے کو ملتوی کر دیجیے اور ان وقفوں کو مسلسل طویل کرتے جائیں۔ جب آپ ایک دفعہ یہ سیکھ جائیں گے کہ آپ اپنے غصے کو کچھ دیر کے لیے ملتوی کر سکتے ہیں تو پھر آپ اپنے غصے پر قابو پانے کا آغاز کر لیتے ہیں۔ غصے کو ملتوی کرنے سے مراد یہ ہے کہ آپ اپنے غصے پر قابو پا لینے میں کامیاب ہو سکتے ہیں اور بیشمار مرتبہ مشق کے بعد آپ غصے سے مکمل طو رپر نجات حاصل کر لیں گے۔
3:جب آپ اپنے بچے کو کسی بات سے منع کرنا چاہتے ہیں تو غصے کو مثبت انداز میں استعمال کرنے کی کوشش کریں اور خو دپر مصنوعی غصہ طاری کر لیجیے۔ اپنی آوا ز بلند کیجیے اور سخت نظروں سے دیکھیے لیکن اس جسمانی اور نفسیاتی تکلیف میں مبتلا نہ ہوں جو غصے کے باعث انسانی بدن کو لاحق ہو جاتی ہے۔
4:اپنے آپ کو اس فریب میں مبتلا نہ کرنے کی کوشش کریں کہ آپ اس چیز سے لطف حاصل کرتے ہیں جو آپ کو پسند نہیں۔ آپ کسی بھی چیز کو ناپسند کرتے ہیں اور اس ضمن میں آپ غصے سے احتراز کر سکتے ہیں۔
5:غصے کے عالم میں خود کو باور کرایئے کہ ہر شخص اپنی خواہش اور مرضی کے مطابق رویہ اختیار کر سکتا ہے۔ جس طرح آپ اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق رویہ اورطرزعمل اختیار کرتے ہیں، اسی طرح دوسروں کو بھی اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق رویہ اختیار کرنے کی اجازت دے دیجیے۔
6:جس شخص پر آپ بھروسا کرتے ہیں اسے آپ اپنی مدد کے لیے کہیں۔ انہیں یہ بتا دیں کہ جب آپ غصے کے عالم میں ہوں تو زبانی یاکسی طے شدہ اشارے کے ذریعے آپ کو بتا دیں، جب آپ کو ان کی طرف سے اشارہ موصول ہو تو پھر اپنے موجودہ رویے کے متعلق غور کریں اور پھرغصے کو ملتوی کرنے پر مبنی طریقہ اپنانے کی کوشش کریں۔
7:اپنے غصیلے پن پر مبنی رویوں کی ایک فہرست تیار کریں اور یہ بھی تحریر کریں کہ کس وقت اورکہاں آپ غصے کاشکار ہوئے تھے۔ اپنے ان رویوں کو ایمانداری سے لکھیے اور تمام رویوں کو بلاکم و کاست لکھ دیں۔ آپ کو جلد ہی معلوم ہو جائے گا کہ آپ سب سے زیادہ غصیلہ رویہ کون سا اختیار کرتے ہیں، پھر آپ اس اس رویے کو ترک کرنے کی کوشش کریں گے۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔