حکومت ساختی اصلاحات کا ایجنڈا نافذ کرنے کیلئے پرعزم: وزیر خزانہ
واشنگٹن (آئی این پی)و فاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات، سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت ساختی اصلاحات کے ایجنڈے کو نافذ کرنے کیلئے مکمل طور پر پرعزم ہے۔وزیر خزا نہ نے دورہ واشنگٹن میں آئی ایم ایف عالمی بینک بہاریہ اجلاسوں کے موقع پر اہم مالیاتی اداروں، کریڈٹ ایجنسیوں اور عالمی کارپوریشنز کیساتھ سلسلہ وار تعمیری ملاقاتیں کیں۔وزیرِ خزانہ نے اپنی مصروفیات کا آغاز و ا کے علاقائی نائب صدر، اینڈریو ٹورے سے ملاقات سے کیا۔ انہوں نے پاکستانی معیشت کی ڈیجیٹیلائزیشن اور ویز ا کے مختلف مالیاتی مصنوعات کے تعارف میں تعاون کو سراہا۔ وزیرِ خزانہ نے کہاکہ ویزا کا پاکستان میں اپنے دفتر کے سائز کو تین گنا بڑھانے اور 1-لنک اور پے پاک کیساتھ اسکا تعاون مالی شمولیت، ای کامرس، لین دین کی سیکیورٹی، اور پیمنٹ گیٹ ویز کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریگا، اور زرمبادلہ کو آسان بنائیگا۔ انہوں نے ٹورے کو پاکستان میں آپریشنل معاملات میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔اسکے بعدوزیرِ خزانہ نے نائب صدر فلپ مورِس انٹرنیشنل کرسٹوس ہارپینڈِٹس سے ملاقات کی۔ کمپنی کے پاکستان کیساتھ طویل مدتی تعلقات کو سراہتے ہوئے کاروباری ماحول میں بہتری اور حکومت کی ٹیکسیشن اصلاحات پر روشنی ڈالی۔ وزیرِ خزانہ نے سگریٹ کی غیر قانونی پیداوار اور فروخت کو روکنے کیلئے موثرنفاذ اور تعمیل کے اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔جے پی مورگن کی میزبانی میں "پاکستان کی اقتصادی اور مالیاتی پالیسی کے جائزے" کے عنوان سے ایک سیمینار میں وزیرِ خزانہ نے ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے مستحکم میکرو اکنامک اشارے سے آگاہ کیا۔وزیر خزانہ نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر ماساتو کانڈا سے ملاقات کی، انھیں عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور پاکستان کی ترقی میں بینک کی دیرینہ شراکت، بشمول کنٹری پارٹنرشپ اسٹریٹجی 2030-2026 اور بجٹ معاونت کو سراہا،دونوں فریقین نے منصوبہ جاتی عملدرآمد پر تبادلہ خیال کیا اور اسکی رفتار تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیر خزانہ نے پانڈا بانڈ کے اجرا کے لیے جزوی کریڈٹ گارنٹی کی فراہمی میں اے ڈی بی کی معاونت کی درخواست کی۔ وزیرِ خزانہ نے موڈیز کی ٹیم سے بھی ملاقات کی اور حکومت کے اسٹرکچرل ریفارمز ایجنڈے پر پیشرفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے مہنگائی میں کمی، کرنٹ اکانٹ اور پرائمری بیلنس میں فاضل، مستحکم شرح مبادلہ، اور ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے جیسے مثبت اقتصادی اشاریوں پر روشنی ڈالی۔ٹیرف پر وزیرِ خزانہ نے امریکی انتظامیہ سے تعمیری انداز میں بات چیت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ سینیٹر محمد اورنگزیب نے فِچ ریٹنگز کی ٹیم سے ملاقات کی اور پاکستان کی خود مختار کریڈٹ ریٹنگ کو CCC+ سے B- میں بہتری پر فِچ کا شکریہ ادا کیا۔ سٹی بینک کے وفد سے ملاقات میں وزیرِ خزانہ نے پاکستان کے مالیاتی شعبے میں سٹی بینک کی طویل مدتی وابستگی اور مسلسل معاونت کو سراہا، دونوں فریقین نے مستقبل میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لیا اور باہمی شراکت داری مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ سٹینڈرڈچارٹرڈ بینک کی ٹیم سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے ملک کی بہتر ہوتی ہوئی میکرو اقتصادی صورتحال اور حکومت کے جاری پرائیوٹائزیشن پروگرام پر تفصیل سے آگاہ کیا،وزیر خزانہ نے فچ کی طرف سے پاکستان کے کریڈٹ ریٹنگ کی حالیہ اپ گریڈ کے نتیجے میں پاکستان کے بین الاقوامی سرمایہ کاری بازاروں میں واپسی کی خواہش کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیرِ خزانہ نے وولنریبل 20 (V20) وزارتی مکالمے میں کلیمیٹ پروسپرٹی کو ممکن بنانا کے عنوان پر خطا ب میں پاکستان کیلئے کلائمٹ فنانشل اسٹریٹجی کے آغاز کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کیساتھ ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی (RSF) کے تحت ایک نئے انتظام پر اسٹاف لیول معاہدہ کر لیا ہے۔انہوں نے قابل سرمایہ کاری اور بنک ایبل منصوبوں کی ترقی کیلئے صلاحیت کی کمی کو چیلنج کے طور پر شناخت کیا اور عالمی مالیاتی فن تعمیر میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا، سینیٹر محمد اورنگزیب نے پاکستان بینک-فنڈ اسٹاف ایسوسی ایشن کے ارکان کوبھی ملک کے معاشی اشاریوں میں بہتری سے آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (EFF)کے تحت پہلے جائزے پر اسٹاف لیول معاہدہ کیا ہے وزیرِ خزانہ نے ورلڈ بینک بورڈ کی جانب سے پاکستان کیلئے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف)کی منظوری کو اجاگر کیا، جس میں آبادی اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے اہم چیلنجز پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے و رلڈ بینک کے نائب صدر برائے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن سنگبو کم سے ملاقات میں ڈیجیٹل پاکستان پالیسی کے تحت ڈیجیٹلائزیشن کی کوششوں سے آگاہ کیا اور مختلف اداروں کے درمیان افقی انضمام کی ضرورت پر زور دیا۔وزیرِ خزانہ نے ورلڈ بینک سے ملک کے کنٹری پارٹنرشپ پروگرام کی آپریشنلائزیشن کیلئے حمایت کی درخواست کی، تاکہ ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے اسکو کامیابی سے عملی جامہ پہنانا جا سکے۔ وزیرِ خزانہ نے ملاقات کے اختتام پر سنگبو کم کو پاکستان آنے کی دعوت دی۔
وزیر خزانہ