پنجاب اسمبلی ،پولیس کیلئے ساڑھے 70تعلیم کیلئے 28ارب کے مطالبات زرمطالبات زرمنظور کٹوتی کی تحریکیں مسترد
لاہور( جنرل رپورٹر/سپیشل رپورٹر) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ق) کے رکن عامر سلطان چیمہ کی طرف سے ریمارکس پر حکومتی بنچوںں پر بیٹھی خواتین ارکان کے شدید احتجاج سے ایوان مچھلی منڈی بن گیا ےہ خواتین ارکان اسمبلی گو ،گو کے نعرے لگاتے ہوئے مذکورہ رکن سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتی رہیں تاہم اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کی طرف سے عامر سلطان چیمہ کے ریمارکس کو قابل ستائش قرار نہ دینے پر ایوان کا ماحول ٹھنڈا ہو گیا ۔اس موقع پر دونوں اطراف سے ایوان کو پر امن طو رپر چلانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا ۔ پنجاب اسمبلی میں پولیس کے بجٹ پر کٹوتی کی تحریک پر ثمینہ خاور حیات کی گفتگو کے دوران حکومتی بنچوں پر بیٹھی خواتین بار بار مداخلت کرتی رہیں سپیکر کے بار بار منع کرنے کے باوجود بھی حکومتی خواتین اس سے باز نہ نہ آئیں اور انکا موقف تھا کہ گزشتہ دور میں ثمینہ خاور حیات بھی ایسا ہی کرتی رہی ہیں ابھی یہ گفتگو جاری ہی تھی کہ مسلم لیگ (ق) کے رکن عامر سلطان چیمہ اپنی نشست پر کھڑے ہو گئے اور انہیں 17ویں ترامیم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ خواتین گھروںسے تنگ آ کر ممبر بنی ہیں حکومتی بنچوں پر بیٹھی خواتین کو جب عامر سلطان چیمہ کی بات کی سمجھ آئی تو انہوں نے اپنے بنچوںں پر کھڑے ہو کر عامر سلطان چیمہ کے ریمارکس بارے احتجاج شروع کر دیا اور گو ، گو کے نعرے لگاتے ہوئے ایوان میں معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ۔ خواتین کے احتجاج کی وجہ سے ایوان مچھلی منڈی کا ماحول پیش کرتا رہا ۔ اسی دوران عظمیٰ زاہد بخاری نے کہا کہ میں نے اپنے کانوں سے سنا ہے کہ انہوں نے کہا کہ یہ خواتین گھروں سے تنگ آکر ممبر بنی ہیں ۔ اس طرح تو عامر سلطان چیمہ کی اہلیہ بھی اس ایوان کی ممبر رہی ہیں کیا انکے ساتھ بھی ایسا ہی تھا ۔ وہ تو اس بار بھی ممبر بننا چاہتی تھیں لیکن انکا فہرست میں نام ہی نہیں آسکا ۔ اس موقع پر وحید گل سمیت دیگر حکومتی اراکین نے کہاکہ عامر سلطان چیمہ کو خواتین سے معافی مانگنی چاہیے۔ (ق) لیگ کے رکن نے کھڑے ہو کر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ میں نے صرف 17ویں آئینی ترامیم کا ذکر کیا ہے اور ایسی کوئی بات نہیں کہی جو غیر پارلیمانی ہو ۔ اسپیکر رانا محمد اقبال نے کہا کہ میں آپ کا احترام کرتا ہوں ،آپ نے یقینا ایسی بات کہی ہے جس نے خواتین کو احتجاج پر مجبور کیا ہے آپ معافی مانگیں نہیں تو میں لیڈر آف اپوزیشن سے بات کروں گا ۔ اسپیکر نے خواتین اراکین سے کہا کہ میں نے عامر سلطان چیمہ کو بولنے کے لئے پوائنٹ آف آرڈر نہیں دیا اور انکی الفاظ کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے ۔اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے ایوان میں بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام ممبران سے گزارش کروںگا کہ وہ ایوان کے ماحول کو خراب نہ کریں ۔ عامر سلطان چیمہ نے جوبات کہی ہے یقینا وہ قابل ستائش نہیں لیکن حکومتی بنچوںں پر بیٹھی خواتین بھی اپنا رویہ درست کریں ۔ ہم نے یہاںنئی روایات کو جنم دیانا ہے ۔ اگر حکومتی بنچوں پر بیٹھی خواتین کا یہ رویہ جاری رہا تو اپوزیشن کی طرف سے بھی بات نہیںکرنے دی جائے گا اور پھر ایوان نہیں چل سکے گا۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ پوزیشن لیڈر کا عزم قابل ستائش ہے میں انہیں یقیندہانی کراتا ہوں کہ جن اراکین کی مداخلت ہوتی انہیں باور کرائیں گے ۔ انہوں نے اسپیکر سے کہا کہ اپوزیشن لیڈ ر کی طرف سے بات ہو گئی ہے اس لئے اس پر مزید بات کرنے کی ضرورت نہیں جسکے بعد ایوان کا ماحول ٹھنڈا ہوگیا ۔