محکمہ جنگلات والوں نے انسان اور سارس کی دوستی ختم کرادی، پرندہ چھین کرلے گئے

امیٹھی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست اتر پردیش میں محکمہ جنگلات نے ایک مقدمہ درج کیا ہے اور اس شخص کو نوٹس جاری کیا ہے جس نے سارس کرین کو بچایا اور ایک سال تک اس کی دیکھ بھال کی۔ کرین جو ضلع امیٹھی کے گاؤں منڈکھا میں عارف خان گرجر کے ساتھ رہتا تھا ، کو 21 مارچ کو محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے چھین لیا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ پرندے کو رائے بریلی کے سماس پور پناہ گاہ میں منتقل کیا گیا تاکہ اسے قدرتی ماحول میں رہنے دیا جاسکے۔
محکمہ نے عارف خان گرجر کو نوٹس جاری کیا اور ان سے کہا کہ وہ 4 اپریل کو گوری گنج ڈویژنل فاریسٹ آفیسر کے دفتر میں حاضر ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرائیں۔ اسسٹنٹ ڈویژنل فارسٹ آفیسر (گوری گنج) رنویر سنگھ کے جاری کردہ نوٹس کے مطابق، ان کے خلاف وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پرندے کو لے جانے کے بعد سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے پریس کانفرنس کی جس کے دوران انہوں نے محکمہ جنگلات کی کارروائی کی مذمت کی اور بالواسطہ سوال کیا کہ کیا کسی اہلکار میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر موجود موروں کو لے جانے کی ہمت ہے؟
خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل عارف گوجر کو یہ سارس زخمی حالت میں ملا تھا، عارف نے اس کی مدد کی تو یہ اس کا دوست بن گیا اور اس کے ساتھ ہی رہنے لگا۔ عارف جب موٹرسائیکل پر کہیں جاتا ہے تو یہ پرندہ اس کے سر کے انتہائی قریب اڑتا ہے، انسان اور پرندے کی اس نایاب دوستی کی بہت سی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہیں۔