بلاول کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلانے کی تجویز پر خواجہ آصف کا مؤقف بھی آ گیا

بلاول کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلانے کی تجویز پر خواجہ آصف کا ...
بلاول کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلانے کی تجویز پر خواجہ آصف کا مؤقف بھی آ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) بلاول بھٹو زرداری  کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلانے کی تجویز پر وزیر دفاع  خواجہ آصف کا مؤقف بھی آ گیا ۔

 "جیو نیوز "کے پروگرام "کپیٹل ٹاک" کے میزبان حامد میر کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا  کہ  اگر بلاول قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلانے کی تجویز میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو بہت اچھی بات ہے۔ مگر پی ٹی آئی کی اس میں شمولیت کی ذمے داری پی ٹی آئی ہی کی ہے۔پی ٹی آئی والے پچھلی بار بھی رات ساڑھے گیارہ بجے تک اس معاملے میں ہمارے ساتھ بات چیت کر رہے تھے۔ پھر بانی پی ٹی آئی کا پیغام آ گیا اور انھوں نے سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا۔

بلوچستان سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ حل کرنے کیلئے صوبے کے سرگرم کارکنوں سمیت وہاں کی تمام لیڈرشپ سے بات ہونی چاہیے اور اس کیلئے نواز شریف کو کردار ادا کرنا چاہیے۔معاملات گفت و شنید کے ذریعےحل کرنے ہیں، بلوچستان کی شکایات 50 سال سے بھی پرانی ہیں، سرفراز بگٹی کو بات چیت کےعمل کی قیادت کرنی چاہیے۔ڈاکٹر عبدالمالک بات چیت میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، میری رائے ہے نواز شریف کو بلوچستان کے معاملے پر کردار ادا کرنا چاہیے، نواز شریف نے بلوچستان کے معاملےمیں کردار کے لیے بات کی ہے، نواز شریف کو ڈاکٹر نے آرام کا مشورہ دیا ہے، عید کے بعد کردار ادا کر سکتے ہیں۔

"جنگ " کے مطابق وزیر دفاع  نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات ہوئے، ان کا منبع افغانستان کی سرزمین ہے، بہت سے دہشتگرد مارے گئے ان میں زیادہ تعداد افغان شہریوں کی ہے، حالات سنوارنے کیلئے دونوں حکومتوں کو غیر معمولی اقدام کرنا ہوں گے، کالعدم ٹی ٹی پی کی بہت بڑی تعداد افغانستان میں بیٹھی ہوئی ہے۔ میں بھی پونے دو سال پہلے کابل گیا تھا، اچھے ماحول میں بات چیت ہوئی تھی، تب سے لے کر اب تک حالات تنزلی کا شکار ہیں جو افسوس کی بات ہے، خواہش ہوگی افغانستان کے ساتھ تعلقات مستحکم رہیں، ان میں کسی قسم کی دراڑ نہ آئے۔

 خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ فلسطین کے ساتھ میری وابستگی 1967 سے ہے، شہباز شریف نے جذباتی طریقے سے فلسطین سے وابستگی کا اظہار کیا، شہباز شریف نے فلسطین کا مسئلہ ہر فورم پر اٹھایا ہے، ہم غزہ سمیت فلسطین کے مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں تلخ ماحول بنا ہوا ہے، اس میں سوشل میڈیا کا بڑا کردار ہے، پیکا ایکٹ کے تحت حکومت کو نقصان کی پروا ہ ہونی چاہیے، سیاسی اختلاف کی بنیاد پر ایک دوسرے پر تنقید کرنی چاہیے، مخالفین سیاسی اختلاف پر ماؤں، بہنوں کو سوشل میڈیا کی زینت بنائیں یہ مناسب نہیں۔