پاکستان کیلئے خوش آئند اقدام!

پاکستان کیلئے خوش آئند اقدام!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اظہر زمان

استنبول میں ہونے والی ایک عالمی کانفرنس میں شریک مندوبین نے اقوام متحدہ کے"مستقبل کے معاہدے" میں خواتین اور نوجوانوں کے حوالے سے خوش آئند ترامیم کی ٹھوس تجاویز پر مشتمل دستاویز تیار کر کے ایک نئی تاریخ مرتب کی ہے۔ان خیالات کا اظہار انسانی حقوق کے کنسلٹنٹ اور واشنگٹن میں مقیم  پاکستانی نژاد امریکی شہری شہباز خان نے واشنگٹن میں راقم الحروف سے خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔واضح ہو کہ شہباز خان اس چار روزہ کانفرنس میں شرکت کر کے امریکہ لوٹے ہیں۔ ان کو امریکہ کی طرف سے ”خواتین اور نوجوانوں کے پائیدار مستقبل“ کے موضوع پر ہونے والی اس کانفرنس کے مندوبین میں شامل ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔
شہباز خان نے بتایا کہ " یوایس انسٹیٹیوٹ آف ڈپلومیسی اینڈ ہیومن رائٹس" اور استنبول کی میونسپلٹی کے اشتراک سے ہونے والی اس کانفرنس میں 60 ممالک کے 250 مندوبین کے علاوہ اقوام متحدہ کے اہم عہدیداروں اور استنبول کے میئر اتکو سیکارا نے خصوصی شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے خطاب اور شرکاء کے ساتھ انٹرایکشن میں ایک پاکستانی کی حیثیت سے ان کو توجہ دلائی کہ عالمی اداروں کو پاکستان میں خواتین اور نوجوانوں کی ترقی کیلئے، ان کی تعلیم و تربیت کو ضروری سپورٹ فراہم کرنی چاہئے۔انہوں نے غیر رسمی بات چیت میں اقوام متحدہ میں خواتین کے حقوق سے متعلق نمائندوں کو بتایا کہ پاکستانی خواتین میں قابلیت اور صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں لیکن یہ خواتین وسائل کے فقدان کے باعث ترقی کے مواقعوں سے فائدہ حاصل نہیں کر سکتیں۔
شہباز خان ماہرین کے علم میں لائے کہ خاص طور پر دیہی خواتین اور بچیاں بہت سی مشکلات سے دوچار ہیں، جنہیں صحت کی بنیادی سہولتیں بھی میسر نہیں ہیں۔پاکستانی حکومت کے ایسے منصوبوں کیلئے عالمی اداروں کو مدد فراہم کرنی چاہیے۔ان ماہرین نے یقین دلایا کہ وہ پاکستان میں نوجوان لڑکیوں اور خصوصاً دیہی لڑکیوں کیلئے منصوبے بنانے اور ان کو سپورٹ کرنے کی سفارش کریں گے۔شہباز خان نے عالمی کانفرنس میں اقوام متحدہ کے ”مستقبل کے معاہدے“ کی دستاویز میں تجویز کردہ ترامیم کو ایک اہم کارنامہ قرار دیا جنہیں دنیا بھر سے آئے مندوبین کے سامنے پیش کیا گیا اور طویل بحث کے بعد منظور کیا گیا۔ رواں برس اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیٹی کے اجلاس میں ان تجاویز بارے حتمی فیصلہ ہوگا۔
اقوام متحدہ کی دستاویز کے آرٹیکل 19 میں عہد کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کا بھرپور تحفظ کیا جائے گا اور انہیں ہر قسم کے تشدد سے بچانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ شہباز خان نے اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ خواتین پر زیادتیوں کی جو تفصیل ان کے مضمون میں موجود تھی ان میں سے میری تجویز پر کانفرنس کے شرکاء  نے" خواتین کی جبری شادی، دفاتر میں ان کو ہراساں کرنا اور غیرت کے نام پر ان کا قتل" کے تین نکات اپنی دستاویز میں شامل کئے۔
شہباز خان نے آخر میں بتایا کہ اس کانفرنس میں شرکت کر کے انہوں نے جو سبق سیکھے ہیں، ان کی عملی تعبیر کے لئے وہ پاکستان میں ان کے آغاز کیلئے کام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

مزید :

ایڈیشن 1 -