جاپان نے آسمانی  بجلی قابو کرنے  والی دنیا کی پہلی ٹیکنالوجی تیار کر لی 

جاپان نے آسمانی  بجلی قابو کرنے  والی دنیا کی پہلی ٹیکنالوجی تیار کر لی 
جاپان نے آسمانی  بجلی قابو کرنے  والی دنیا کی پہلی ٹیکنالوجی تیار کر لی 
سورس: Wikimedia Commons

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ٹوکیو (ڈیلی پاکستان آن لائن) جاپان میں ہر سال آسمانی بجلی گرنے سے سوا ارب ڈالر سے زائد کے نقصانات ہوتے ہیں۔ ان حادثات سے نمٹنے کے لیے جاپانی سائنس دانوں نے ایک نئی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جس کے ذریعے بجلی کے کوندنے کی سمت کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ نیوز 18 کے مطابق یہ دنیا کی پہلی ایسی ٹیکنالوجی ہے جو بجلی کے کوندنے کو کنٹرول کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔

یہ منصوبہ نپون ٹیلی گراف اینڈ ٹیلی فون کارپوریشن نے تیار کیا ہے، جس کا مقصد آسمانی بجلی سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کو کم کرنا اور عوامی تحفظ کو بہتر بنانا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کا تجربہ گزشتہ سال دسمبر سے دو ماہ تک ہامادا سٹی، شی مانے پریفیکچر میں کیا گیا۔ تجربے کے دوران ایک خصوصی ڈرون کو 300 میٹر کی بلندی پر طوفانی بادلوں کے درمیان اُڑایا گیا۔

ڈرون میں نصب نظام نے بجلی کے ممکنہ اخراج کا مقام شناخت کیا جس کے بعد زمین سے ایک سوئچ کے ذریعے اس کی سمت محفوظ مقام کی طرف موڑ دی گئی۔ اس ٹیکنالوجی میں استعمال ہونے والا ڈرون ایک خاص دھات سے بنی مضبوط جالی میں بند ہوتا ہے، جو بجلی کے اثر کو مخصوص حصوں تک محدود رکھتا ہے۔

روایتی طور پر عمارتوں پر اینٹینا نصب کر کے بجلی کو اپنی طرف مائل کیا جاتا ہے لیکن یہ طریقہ ہر جگہ قابلِ عمل نہیں ہوتا۔ نئی ٹیکنالوجی زیادہ لچکدار اور محفوظ متبادل فراہم کرتی ہے جو مستقبل میں شہروں، فیکٹریوں اور اہم تنصیبات کو بجلی گرنے سے بچانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔