بھارتی عوام کا سری دیوی کی موت پر اپنی حکومت سے نیا مطالبہ 

بھارتی عوام کا سری دیوی کی موت پر اپنی حکومت سے نیا مطالبہ 
بھارتی عوام کا سری دیوی کی موت پر اپنی حکومت سے نیا مطالبہ 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سری دیوی کی موت بھی معمہ بن کر رہ جائے گی۔کپور فیملی کے مطابق کیس بند کیا جاچکا ہے اور اسکے لئے انہوں نے میڈیا برادری کا شکریہ بھی ادا کردیا ہے جس نے انہیں اس گھٹنامیں بے حد سپورٹ کیاہے ۔لیکن بھارتی پرجا اس کیس کو اوم پوری کی موت جیسے واقعہ کی طرح یونہی بند ہوتے نہیں دیکھنا چاہتی ۔ 
بعضوں کا خیال ہے کہ سری دیوی کی موت اور اوم پوری کی موت میں کوئی ایسا سمبندھ ہے کہ جسے چھپایا جارہا ہے۔تقریباً ایک سال پہلے جنوری کے مہینہ میں اوم پوری مشتبہ طور پر فوت ہوئے تھے ۔ان کی موت پربھارت کے موقر اخبارات نے لکھا تھا کہ ان کی موت طبعی نہیں ہوئی بلکہ ان کے سر پر گہری چوٹ کا بھی نشان تھا ۔ان کے قریبی دوست خالد قدوائی نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ اس رات اوم پوری نے زیادہ چڑھا لی تھی ۔پولیس نے اس کو مشتبہ ہی جانا اور اسکے ڈانڈے ہر جگہ پھیرائے گھمائے ،ان کی بیوی نندنا سے بھی پوچھ تاچھ ہوئی اور کئی بھیدوں سے پردہ بھی اٹھا لیکن بالی ووڈ کا بڑے ایکٹر کی موت سے پردہ اٹھایا نہ جاسکا۔ممکن ہے سری دیوی کے ساتھ بھی ایسا ہی ہو۔
فرانزک رپورٹ کے مطابق سری دیوی کی موت اعتدال سے زیادہ شراب نوشی کی وجہ سے ہوئی ہے،وہ لڑکھڑا گئیں اور توازن قائم نہ رکھ سکنے سے پانی کے ٹب میں گر گئیں ۔ہارٹ اٹیک کو موت کی وجہ بیان نہیں کیا جاتا ۔ایک رپورٹ کے مطابق انکے شوہر اس وقت کمرے میں تھے جب سری دیوی باتھ لینے گئیں اور جب کافی دیر تک وہ باہر نہیں آئیں تو انہوں نے تشویش کے مارے ان کا دروازہ کھٹکھٹایا اور پھر جو واقعہ سامنے آیا وہ پولیس کو بتا چکے ہیں اور پولیس نے ہی میڈیا کو انکے بیان سے آگاہ کیا ۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ جب اوم پوری کی موت ہوئی تب بھی انڈیں سوشل میڈیا نے دھائی مچا کر پولیس کو چوکنا کردیا تھاجس پرکافی تحقیقات ہوئیں اور بعد ازاں اس کیس کو دبا دیا گیا ۔اوم پوری کی موت کو ان کی پاکستان کے حق میں وکالت کرنے کو قرار دیا گیا لیکن انکے دوست کے مطابق وہ اپنے بیٹے سے ملنے کے لئے اس دن بہت زیادہ پرجوش تھے جس کی وجہ سے وہ زیادہ ہی پی گئے۔انکی ازدواجی پریشانیاں انہیں ذہنی طور پر پریشان کئے ہوئے تھیں ،پولیس نے اس رخ پر کیا کچھ کیا ،اسکو صیغہ راز میں ہی رکھا گیا ۔
اِدھر سری دیوی کا معاملہ یہ بیان کیا جاتا ہے کہ بھتیجے کی شادی میں وہ کچھ زیادہ ہی پرجوش تھیں اور حد کراس کر گئیں۔وہ کچھ عرصہ سے مغموم دکھائی دے رہی تھیں۔بھارتی سوشل میڈیااس موت کوطبعی موت ماننے سے انکاری ہے اور اپنی حکومت پر برس رہا ہے کہ وہ دوبئی کی پولیس پر اعتبار نہ کرے بلکہ انڈین کرائم برانچ کے سینئر افسران کو دوبئی بھیجے جو سی سی ٹی کیمروں کی مدد سے انکوائری کریں کہ کیا واقعی سری دیوی نے حد سے زیادہ شراب پی تھی۔انہوں نے شراب کس سمے پی،پارٹی کے دوران یا اپنے کمرے میں ؟ پارٹی میں پی تو انہیں کمرے میں لے جاتے ہوئے کئی کیمروں اور نظروں نے انہیں لڑکھڑاتے ہوئے دیکھا ہوگا۔البتہ اگر انہوں نے اپنے کمرے میں شوہر کی موجودگی میں یہ جام لٹائے تو اور بات ہے لیکن اس میں بھی حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بونی کپور نے انہیں زیادہ پینے کیوں دی۔ 
ایک یہ بھی رپورٹ ہے کہ اس وقت بونی کپور دوبئی میں نہیں تھے ، بھاری سیاستدان نے اس پر یہ سخت جملے بھی ادا کئے ہیں کہ اگر بونی کپور اس وقت دوبئی میں سری دیوی کے پاس ہوتے تو اسے شراب پینے سے روک سکتے تھے۔یہی وہ تضادات ہیں جنہوں نے سری دیوی کی موت کو مشتبہ بنا دیا ہے اور بھارتی سوشل میڈیا نے مودی سرکار سے مطالبہ شروع کردیا ہے کہ دوبئی پولیس کی تحقیق جھوٹ کے پردوں میں چھپی ہوئی ہے اس لئے سری دیوی کا دوبارہ پوسٹ مارٹم انڈیا میں کرایا جائے ۔دیکھنا یہ ہے کہ اس بار بھارتی پرجا اور سری دیوی کے مداح اپنی حکومت اور حکام کو کس حد تک مجبور کرتے ہیں کہ وہ سری دیوی کی موت کے اصل اسباب اور ثبوت میڈیا پر پیش کریں تاکہ اوم پوری کی طرح یہ موت بھی اسرار کے پردوں میں چھپی نہ رہ جائے۔

۔

نوٹ: روزنامہ پاکستان میں شائع ہونے والے بلاگز لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہیں,ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

بلاگ -