گاڑی کے ڈرائیور کو ہندوستان میں بھی اب لوکو پائلٹ کے نام سے پکارا جاتا ہے، امریکہ والے اسے سیدھا سیدھا گاڑی کا انجینئر کہتے ہیں 

 گاڑی کے ڈرائیور کو ہندوستان میں بھی اب لوکو پائلٹ کے نام سے پکارا جاتا ہے، ...
 گاڑی کے ڈرائیور کو ہندوستان میں بھی اب لوکو پائلٹ کے نام سے پکارا جاتا ہے، امریکہ والے اسے سیدھا سیدھا گاڑی کا انجینئر کہتے ہیں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:محمدسعیدجاوید
 قسط:80
نشیب میں اترتی ہوئی گاڑی کی رفتار عموماً بہت تیز ہو جاتی ہے، جب پیچھے بیٹھا ہوا گارڈ محسوس کرتا ہے کہ گاڑی معمول سے زیادہ تیزی کیساتھ آگے بڑھ رہی ہے تو وہ اس کو قابو میں رکھنے کے لیے اس کی بریکوں کا پریشر کم کرکے اس کی رفتار کو کسی حد تک کنٹرول میں کر لیتا ہے اور یوں اس کی لگائی ہوئی یہ دستی بریک گاڑی کو بے قابو ہونے سے بچا لیتی ہے۔
 مال گاڑی میں ویگنوں کی تعداد
مال گاڑی کے لیے ویگنوں کی تعداد مقرر نہیں ہے پاکستان میں پٹریوں کی تباہ کن صورت حال کے پیش نظر50 تک ویگنیں ایک گاڑی میں لگائی جاتی ہیں اور اس کی رفتار بھی نسبتاً کم رکھی جاتی ہے۔ ہندوستان میں تو ایک مال گاڑی میں 250 ویگنیں لگا کر ایک ریکارڈ قا ئم کیا گیا تھا جس سے مال گاڑی کی لمبائی تقریباً 3کلومیٹر تک پہنچ گئی تھی۔
دْنیا کی سب سے طویل مال گاڑی میں ساڑھے چھ سو ویگنیں تھیں اور اس کی لمبائی7 کلومیٹر سے کچھ زیادہ تھی۔ اس ریل گاڑی کو کھینچنے کے لیے گاڑی میں مختلف مقامات پر 7طاقتور انجن لگائے گئے تھے۔ اس طوالت کی گاڑی جب لیول کراسنگ سے گزرتی ہے تو باہر سڑکوں پر گیٹ کھْلنے کے منتظرافراد اپنی گاڑیوں میں ہی بیٹھے بیٹھے نیند پوری کر لیتے ہیں یا اخبار رسالے پڑھنے لگتے ہیں ان کو پتہ ہے کہ شور مچانے اور ریلوے کے محکمے کو کوسنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا لہٰذا وہ صبر شکر کرکے کبھی اس گاڑی کو اور کبھی کلائی پر بندھی ہوئی گھڑی کو دیکھا کرتے ہیں۔ اس گاڑی کو گزرتے ہوئے کوئی پندرہ بیس منٹ تو یقینا لگ ہی جاتے ہونگے۔
حصہ سوم (افراد و خدمات)
باب 1
گاڑی کا عملہ
بنیادی طور پر تو ریل گاڑی کے ساتھ ایک وقت میں سفر کرنے ولا عملہ تعداد میں بہت کم ہوتا ہے۔کل پندرہ بیس لوگ ہی ہوتے ہیں۔ لیکن ہر اسٹیشن پر بے شمار عملہ ان کی معاونت کے لیے موجود رہتا ہے۔ عملے میں صرف 5لوگ ہی ایسے ہوتے ہیں جن کا تعلق براہ راست ریل گاڑی سے ہوتا ہے۔ باقی عملے میں ریلوے پولیس اور ڈائننگ کار کے ملازمین ہوتے ہیں۔
آئیں پہلے ریلوے کے ان اہم ملازمین کا ذکر کرتے ہیں جو گاڑی کو اس کی منزل تک پہنچانے میں براہ راست اپنا تفویض کردہ کردار ادا  کرتے ہیں۔
ڈرائیور 
ڈرائیور کا گاڑی میں وہی رتبہ اور کردار ہوتا ہے جو ہوائی جہاز میں پائلٹ کا۔ بلکہ ترقی یافتہ ملکوں کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں بھی اب تو اسے لوکو پائلٹ کے نام سے ہی پکارا جاتا ہے۔ امریکہ والے اسے سیدھا سیدھا گاڑی کا انجینئر کہتے ہیں۔مسافروں کو بر وقت اور سلامتی کے ساتھ ان کی منزل مقصود تک لے جانا اس کی بنیادی ذمہ داری ہوتی ہے۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -