میلسی: دو سابق صوبائی وزراء کو اپنے حلقوں میں بری طرح شکست
میلسی(نمائندہ پاکستان) مسلم لیگ (ن) کے دو سابق صوبائی وزیر بری طرح شکست کھا گئے ہیں۔تفصیل کے مطابق سابقہ(بقیہ نمبر38صفحہ12پر )
صوبائی حکومت میں شامل تحصیل میلسی سے تعلق رکھنے والے دو صوبائی وزراء آصف سعید خان منیس اور نعیم خان بھا بھہ نے پانچ سال تک اقتدار انجوائے کیا‘ آصف سعید منیس صوبائی وزیر لائیو سٹاک اور نعیم خان بھابھہ صوبائی وزیر زراعت پنجاب رہے۔ حالیہ الیکشن میں سابق صوبائی وزیر زراعت نے پارٹی قیادت کی جانب سے صوبائی نشست پی پی 233 سے جاری کیا گیا پارٹی ٹکٹ وصول کرنے کے بعد بغاوت کر دی اور صوبائی نشست کی بجائے قومی نشست این اے 164 سے آزاد حیثیت سے سامنے آئے اور اپنی ہی پارٹی کی ٹکٹ ہولڈر تہمینہ دولتانہ کی شکست کا باعث بنے۔ نعیم خان بھابھہ نے آزاد گروپ تشکیل دیکر خود ایم این اے جبکہ ملحقہ حلقہ این اے 165 سے مسلم لیگ(ن) کے ٹکٹ ہولڈر سعید احمد خان منیس کو اپنے پینل میں آزاد حیثیت میں پی پی 233 سے ایم پی اے کا امیدوار بنایا اور دونوں امیدواروں نے ان حلقوں میں مسلم لیگ (ن) کی پارٹی ڈسپلن کی بھر پور خلاف ورزی کی اور دونوں حلقوں میں پارٹی کی شکست کا باعث بنے تا ہم سابق صوبائی وزیر نعیم خان بھابھہ تیسرے نمبر پر آئے اور صرف 32ہزار ووٹ حاصل کر سکے جبکہ پی پی 233 سے پارٹی سے بغاوت کرنے والے سعید احمد منیس نے 24ہزار ووٹ حاصل کئے اور مد مقابل تحریک انصاف کے رائے ظہور احمد کھرل سے 11ہزار ووٹوں سے شکست کھا گئے اسی طرح پی پی 235 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار اور سابق صوبائی وزیر آصف سعید خان منیس بھی اپنے مد مقابل تحریک انصاف کے امیدوار علی رضا خان خاکوانی سے شکست کھا گئے اور انہیں اس حلقہ سے 42ہزار ووٹ ملے جبکہ علی رضا خان خاکوانی 49ہزار ووٹ لیکر الیکشن جیت گئے پانچ سال تک دونوں صوبائی وزراء نے بھر پور اقتدار انجوائے کیا لیکن تحصیل میلسی کیلئے کوئی بھی میگا پراجیکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے جس پر دونوں کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔
بری شکست