امریکی قونصلیٹ اور پنجاب سرمایہ کاری بورڈ میں باہمی تعلقات کے فروغ پر اتفاق
لاہور(کامرس رپورٹر) امریکہ کی طرف سے لاہور میں تعینات ہونے والی قونصل جنرل کولین کرینویل اور پنجاب بورڈ برائے سرمایہ کاری و تجارت نے باہمی تعلقات کو نئی جہتوں سے روشناس کروانے اور دونوں ملکوں کے درمیان معاشی، تجارتی اور سرمایہ کاری سے متعلق تعلقات میں اضافے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں تعینات ہونے والی نئی امریکی قونصل جنرل کولین کرین ویل نے قونصل خانے کی سیاسی و معاشی سربراہ این میسن اور کمرشل سپیشلسٹ حسن رضا کے ہمراہ پنجاب بورڈ برائے سرمایہ کاری و تجارت کا دورہ کیا اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی و معاشی تعلقات کو مزید مستحکم اور پائیدار بنانے کے حوالے سے بات چیت کی۔ پنجاب بورڈ برائے سرمایہ کاری و تجارت کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جہانزیب برانہ نے امریکی قونصل خانے کے وفد کو پنجاب میں مختلف سیکٹروں کے حوالے سے بریفنگ دی اور انہیں پنجاب میں موجود سرمایہ کاری کے مواقع سے تفصیلی طور پر روشناس کروایا۔ امریکی قونصل جنرل نے اس موقع پر اس امر کا اعادہ کیا کہ لاہور میں امریکی قونصل خانہ پنجاب بورڈ برائے سرمایہ کاری و تجارت کے ساتھ مل کر معاشی تعلقات مضبوط کرنے اور پنجاب اور امریکی کمپنیوں کے درمیان تجارتی شراکت داری کو پروان چڑھانے کیلئے عملی اقدامات اٹھانے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
اس موقع پر پنجاب بورڈ برائے سرمایہ کاری و تجارت کی طرف سے پرائیویٹ ایکویٹی گول میز کانفرنس کے انعقاد کی تجویز پیش کی جس سے ناصرف معاشی تعاون کو فروغ حاصل ہو سکتا ہے جبکہ اس سے نئے کاروبار شروع کرنے والوں کی مدد بھی ممکن ہو سکے گی۔ امریکی قونصل جنرل نے پنجاب بورڈ برائے سرمایہ کاری و تجارت کی طرف سے باہمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کیلئے پیش کی جانے والی تجاویز کا خیر مقدم کیا ۔ جہانزیب برانہ نے امریکی وفد کو بتایاکہ پنجاب بورڈ برائے سرمایہ کاری و تجارت امریکی ادارے یو ایس ایڈ کے ساتھ مل کر پہلے ہی مختلف سیکٹروں پر مبنی ویبی نار (Webinar)منعقد کر وا رہا ہے اور اس سلسلے میں جلد ہی زرعی شعبے پر ویبی نار منعقد کروایا جائے گا۔ ملاقات کے شرکاء نے سیکٹورل ورچوئل ٹریڈ ایکسپو (Sectoral Virtual Trade Expo) کے انعقاد کے امکانات پر بھی تبادلہ خیالات کیا۔ ملاقات کے شرکاء نے مستقبل میں تواتر کے ساتھ ایسی ملاقاتوں کے انعقاد پر اتفاق کیا تاکہ پاکستان اور امریکہ کے باہمی تعلقات کو مستحکم سے مستحکم تر کیا جائے۔