" یہ وزیر فوری عدالت میں حاضر ہو " چیف جسٹس نے عمران خان کی کابینہ کے کس رکن کو بلالیا اور کیوں ؟ بڑی خبر آگئی

" یہ وزیر فوری عدالت میں حاضر ہو " چیف جسٹس نے عمران خان کی کابینہ کے کس رکن کو ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے پٹرولیم مصنوعات پر ہو شربا ٹیکسز کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران وزیر پٹرولیم غلام سرور خان کو فوری عدالت طلب کرلیا۔ خیال رہے کہ غلام سرور خان تحریک انصاف کے وہی رکن ہیں جنہوں نے حالیہ الیکشن میں چوہدری نثار کو ایک سے زائد حلقوں میں شکست دی۔ عدالت کی جانب سے ایم ڈی پی ایس او کو بھی طلب کیا گیا ہے۔
پٹرولیم مصنوعات پر ہو شربا ٹیکسز کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے وزیر پٹرولیم کو فوری طلب کرلیا ، چیف جسٹس نے ایم ڈی پی ایس او کو بھی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا اور استفسار کیا کہ پی ایس او سربراہ کہاں ہیں جو 37 لاکھ روپے ماہانہ لیتے ہیں۔ پی ایس او کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایم ڈی پی ایس او ریٹائر ہوچکے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایم ڈی صاحب پیسہ کھا کر جاچکے ہیں؟۔
چیف جسٹس نے پی ایس او کی جانب سے نجی وکیل کی خدمات حاصل کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیے پی ایس او نے نجی وکیل کی خدمات کیوں حاصل کیں ؟ سرکاری ادارے نجی وکیل نہیں کرسکتے جسٹس فائز عیسیٰ کے عدالتی فیصلے میں قانون واضح رہے۔ پی ایس او کی انتظامیہ نے ادارہ تباہ کردیا ایسی انتظامیہ کا دفاع نہ کریں جو غلط کام کرتی رہی کیا وکلا غلط کام کو درست کہنے آتے ہیں ؟۔
چیف جسٹس کااپنے ریمارکس میں مزید کہنا تھا کہ پی ایس او تو کہتا ہے کوئی اقربا پروری نہیں کیا پی ایس او میں سب دودھ کے دھلے ہوئے ہیں، کیا فرشتوں اور پی ایس او انتظامیہ میں کوئی فرق نہیں ، کیا جو کچھ ملک کے ساتھ ہورہا ہے وہ بالکل درست ہے، کیوں نہ معاملہ نیب کو بھجوادیں؟۔