ہاسٹل میں مبینہ طور پرطالبہ کی ہلاکت کے معاملے پرطالبات کا کالج انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج، موت کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے :طالبات کا موقف

راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن) گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج سکستھ روڈ کے ہاسٹل میں مبینہ طور پر کسی زہریلی چیز کے کاٹنے کے نتیجے میں ایک طالبہ کی ہلاکت کے بعد دیگر طالبات نے کالج انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق احتجاج کرنے والی طالبات نے الزام عائد کیا کہ عروج کسی زہریلی چیز کے کاٹنے سے جاں بحق ہوئی، رات کو ہاسٹل وارڈن کو اس کی طبیعت خرابی کی اطلاع دی گئی مگر اسے ہسپتال نہیں لے جایا گیا اور جب اس کی موت ہو گئی اس کے بھی 2گھنٹے بعد ایمبولنس کو بلایا گیا ۔طالبات کے مطابق کالج انتظامیہ نے طالبہ کی موت کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی تو کسی نے کہا کہ اس کے دل میں سوراخ تھااور آج صبح طالبات نے عروج کی ہلاکت پر شدید احتجاج کیا اور کالج کی بسوں کو بھی کالج سے باہر جانے سے روک دیا۔ جاں بحق ہونے والی طالبہ کے لواحقین کا کہنا تھا کہ واقعہ کی رات 9بجے ہماری اس سے بات ہوئی بالکل ٹھیک تھی اور خوش تھی ۔بعدازاں طالبہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرز (ڈی ایچ کیو) ہسپتال منتقل کردیا گیاہے اور ہسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ موت طبعی لگتی ہے تاہم حتمی رائے پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد دی جائے گی۔
واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والی طالبہ عروج بی ایس کی طالبہ تھی، جس کا تعلق فتح جنگ سے ہے۔