پی ایس ایل فائنل 2018کاپا کستا ن میں انعقاد ، نجم سیٹھی نے کریڈٹ آرمی چیف کو دیدیا
لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان کرکٹ بوڑد کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پی ایس ایل کروانے کے لیے سب سے بڑا ایشو سیکورٹی کا تھا۔پاک فوج اور رینجرز کی سپورٹ کے بغیر پی ایس ایل کو پاکستان میں لانا ممکن نہیں تھا۔جب پی ایس ایل ٹو کے وقت میچ لاہور میں منعقد کرنے کی بات ہوئی تو بہت سارے خدشات تھے لیکن آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے کہا کہ نہیں ہم آپ کو سپورٹ کریں گے اور آرمی چیف کی سپورٹ کے بعد ساری ایجنسیاں میدان میں آ گئیں اور کہا کہ جب آرمی چیف کہہ رہے ہیں تو ہم بھی سپورٹ کریں گے۔اس کے بعد میں نے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف سے کہا کہ اب آپ کی سپورٹ کی ضرورت ہے کیونکہ آپ نے سپورٹ نہ کیا تو وزیراعلی پنجاب بھی نہیں کریں گے۔تو مجھے سابق وزیراعظم نے کہا کہ آپ دیکھ لیں اگر کچھ ہو گیا تو ہمارے گلے پڑے گا کیونکہ ہم سیاسی لوگ ہیں۔لیکن چونکہ آرمی چیف نے سپورٹ کر دیا تھا اور میرا بھی نواز شریف پر پریشر تھا کہ میں نے پی ایس ایل کا ایک فائنل میچ پاکستان میں کروانا ہے تو آخرکار انہوں نے میری بات مان لی۔نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ نواز شریف کے بعد شہباز شریف نے بھی ہماری بات مان لی اور ہمیں بھرپور سیکورٹی دی۔نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل ایسا ایونٹ تھا جس میں سیکورٹی ادارے،حکومت اور عوام ہر کوئی حصہ لے رہا تھا۔واضح رہے 2009 میں دہشت گردوں نے لاہور میں سری لنکن ٹیم پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے بند ہو گئے تھے تاہم پاک فوج اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی مشترکہ کوششوں سے کرکٹ ایک بار پھر سے پاکستان واپس آئی۔پی ایس ایل کے میچز پاکستان میں منعقد ہوئے جس سے کرکٹ شائقین کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے اور پی ایس ایل کے پرامن انعقاد سے پاکستان نے دنیا بھر کو یہ پیغام دیا کہ ہم نے دہشت گردی کو مات دے دی ہے۔