”خواتین ڈانسرز بھی رکھ لو!!! نہیں، ہم نہیں رکھیں گے “ پی ایس ایل فرنچائزوں نے پی سی بی کی پیشکش ٹھکرا دی، ایک ’چیئرلیڈر‘ کو کتنے پیسے دینے پڑیں گے؟ جان کر آپ کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے گزشتہ سال کی طرح پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چوتھے ایڈیشن میں بھی خواتین چیئرلیڈرز کو ہائر کرنے کی تجویز دی ہے تاہم فرنچائزوں نے مختلف وجوہات کی بناءپر اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی انتظامیہ کی جانب سے یہ تجویز دی گئی کہ خواتین چیئرلیڈرز کی وجہ سے ناصرف شائقین کرکٹ کو متوجہ کرنے میں مدد ملے گی بلکہ لیگ کی شہرت میں بھی اضافہ ہو گا۔ پی سی بی نے فرنچائزوں کو رضامند کرنے کیلئے یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ خواتین چیئرلیڈرز انتہائی مناسب لباس میں ہوں گی تاکہ کوئی بھی ان کی موجودگی پر اعتراض نہ اٹھا سکے اور لیگ میں کسی قسم کا تنازعہ پیدا نہ ہو مگر تمام فرنچائز مالکان نے اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔
فرنچائز مالکان کا کہنا ہے کہ خواتین چیئرلیڈرز رکھنے سے لیگ کی شہرت میں تو کوئی اضافہ نہیں ہو گا البتہ ان پر مالی بوجھ ضرور بڑھ جائے گا جبکہ کچھ فرنچائز مالکان نے اخلاقی بنیادوں پر یہ تجویز ماننے سے انکار کیا لیکن اگر یہ تجویز مان لی گئی تو ہر خاتون چیئرلیڈر کو پورے ٹورنامنٹ کیلئے 14 ہزار ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔
معاملے سے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ فرنچائز مالکان نے پہلے تو بھارتی تنخواہوں کے باعث یہ تجویز مسترد کی کیونکہ ہر خاتون چیئرلیڈر کو 14 ہزار ڈالر دینا ہوں گے اور دوسری وجہ یہ بھی بتائی گئی ہے کہ خواتین چیئرلیڈرز کی موجودگی سے لیگ کی شہرت میں کسی قسم کا کوئی اضافہ نہیں ہو گا۔