اے اللہ میرے پالن ہار

اے اللہ میرے پالن ہار
اے اللہ میرے پالن ہار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


موت میری طرف بڑھتی آرہی ہے
دبے پاﺅں نہیں،شور مچاتی ،قہقہے لگاتی
اپنے غلیظ،بد ہیبت دانتوں کو کچکچاتی
مڑی تڑی انگلیوں پر جمے گندے خون آلودناخنوں کو لہراتی ،
لے جاﺅں گی کھا جاﺅں گی،تاریخ کے افسوس زدہ قصوں میں دفنا جاﺅں گی،کہتی جاتی ہے
موت اکیلی بھی نہیں ہے
اس کا پورا لاﺅ لشکر ساتھ ہے
بھوک ہے ،ننگ ہے ،جہالت ہے
نفرت ہے ،تعصب ہے ،غلامی کی غلاظت ہے
اور سیاہ پرچم تھامے،قرضوں کا ناگ بھی پھن لہراتا آرہاہے
جرم ضعیفی اس کے ماتھے پر لکھا ہے
ہمارا تباہ حال مقدر بھی اس کے سینے پر سجا ہے۔
میں اپنے بھائی سے کہتا ہوں
بھیا میرے،مرے ماں جائے
گھر کا دروازہ بند ہی کر لو
کنڈی لگا لوسب کو اپنی بانہوں میں بھر لو
یہ گھر ہے تو ہم سب کی اماں ہے
جانتے ہو نہ یہ ہمار ی جائے پناہ ہے
لڑ لیں گے گھر کے اثاثے بھی بانٹ لیں گے لیکن
پہلے مل کر یکجا ہو کر
نفرت منافقت اور ذاتی ہوس کو
دور بھگا کر ،خون کے چھینٹے ،دامن سے دھو کر
آﺅبھیا اس موت سے لڑ لیں
ہائے میری ماں ،ہائے بابا
بھائی کہتا ہے اب دروازہ بند نہ ہو گا
گھر میں کھڑی دیوار رہے گی۔
اس میں خود غرضی ،نفرت،تعصب اور
فرقہ پرستی ،لوٹ کھسوٹ کی اینٹیں اتنی بھاری ہیں
کہ اب یہ دیوار فقط آہوں سسکیوں سے شق نہ ہو گی
شام بڑھتی جا رہی ہے ،گھر میں تو چراغ بھی نہ ہے
موت اندھیرے میں آئے گی میرے بچے کھا جائے گی
اور ہم یونہی آپس میں لڑتے لڑتے ،مر جائیں گے،قبروں میں اتر جائیں گے
میرا دم گھٹ رہا ہے
جیسے کوئی آہستہ آہستہ میرا گلا دبا رہا ہے
میری کمزور ہڈیوں کو چبا رہا ہے
یا اللہ اے میرے پالن ہار
میں چیختا ہوں
اور ہڑ بڑا کے اٹھ بیٹھتا ہوں
ایک بھیانک خواب سے میری آنکھ کھل جاتی ہے

مزید :

رائے -کالم -