بارشوں سے تباہی، دریابپھر گئے، سیلابی صورتحال، الرٹ جاری
ملتان، وہوا، کوٹ ادو(سپیشل رپورٹر، نمائندہ پاکستان، تحصیل رپورٹر)مون سون بارشوں کی وجہ سے دریاوئں اور آبی ذخائر میں پانی کی آمد بڑھ گئی ہے۔دریاوئں میں طغیانی کاسلسلہ جاری ہے۔ دریائے چناب اور سندھ میں سیلابی صورتحال کی وجہ سے ہزاروں دیہات میں تباہی کاخدشہ بڑھ گیاہے۔بھارت میں ہونے والی بارشوں کی وجہ سے دریائے چناب میں پانی کی آمدبڑھ گئی ہے۔دریائے چناب(بقیہ نمبر27صفحہ6پر)
میں مرالہ کے مقام پر درمیانے درجے کاسیلاب ہے۔مرالہ کے مقام پر ایک لاکھ 89ہزار کیوسک پانی کے ریلے کاملتان کی طرف سفر جاری ہے۔ دریائے چناب میں سیلابی سیلے کے پیش نظر 583دیہات حساس نوعیت کے ہیں جن میں ہزاروں ایکڑ رقبے پر کھڑی تیار فصلیں تباہ ہونے کاخدشہ ہے۔مرالہ کے مقام سے آنے والال سیلابی ریلا گزشتہ رات قادر آباد کے مقام سے گزر کے تریموں اور ملتان کی طرف اپنے سفر جاری رکھے ہوئے ہے جو 2اور 3اگست کی درمیانی شب ملتان کی حدود میں داخل ہوگا۔ خانیوال،ملتان،جھنگ اور مظفرگڑھ کے علاقوں میں کپاس،مکئی،دھان،باغات اور چارے کی فصلوں کو نقصان پہنچے گا۔ محکمہ انہار کے فیلڈ سٹاف کو الرٹ کردیاگیاہے۔ ملتان میں نواب پور،لنگڑیال،بھکری،جلال آباد،والوٹ،خان پورقاضیاں سمیت متعدد علاقوں میں سیلابی ریلے سے نقصان کا اندیشہ ہے۔شجاع آباد،خان گڑھ اور جلالپو ر پیروالا کے علاقوں میں بھی سیلاب کے ریلے سے بھاری نقصان ہونے کاامکان ہے۔بیٹ کے علاقوں میں موجود مویشیوں کے لئے محفوظ کیاگیابھوسہ اور سائلج کو بھی نقصان پہنچنے کااحتمال ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق گزشتہ شب خانکی اور قادر آباد ہپیڈورکس پر درمیانے درجے کاسیلاب تھا۔خانکی کے مقام سے ایک لاکھ54 کیوسک پانی گزر رہاتھا اور قادر آباد بیراج سے ایک لاکھ 87ہزار 812کیوسک پانی گزر کر تریموں کی طرف اپنا سفر جاری رکھے ہوئے تھا۔دوسری طرف دریائے سندھ میں ڈیرہ غازی خان کی حدود میں مور جھنگی سے جھکڑامام شاہ تک کے بیٹ کے علاقوں میں سیلاب کے ریلے کی تباہی کاسلسلہ جاری ہے۔ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں کوہ سلیمان سے آنے والی رودکوہیوں سے بڑے پیمانے پر سیلابی ریلوں سے نقصان کاسلسلہ جاری ہے۔وہوا کے میدانی اور پہاڑی علاقوں میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، رودکوہی کوڑاکے سیلابی ریلے نواحی قصبہ لکھانی میں داخل ہوگئے، درجنوں گھر وں کی دیواریں، کمرے اور چھتیں منہدم،لاکھوں روپے کا گھریلو سامان اور گندم سیلابی ریلوں کی نظر ہوگئے، خواتین، بزرگوں اور بچوں نے ٹیلوں پر پناہ لے کر جان بچائی، مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں حصہ لیا، تفصیل کے مطابق گذشتہ شب وہوا کے میدانی اور پہاڑی علاقوں میں شدید بارش برسنے سے رودکوہی کوڑا میں شدید طغیانی آگئی اور رودکوہی کے سیلابی ریلوں نے قصبہ لکھانی میں داخل ہوکر تباہی مچادی سیلابی ریلوں سے قصبہ کے درجنوں مکانات کی کچی اور پکی چھتیں اور دیواریں منہدم ہوگئیں سیلابی ریلے گھروں میں داخل ہوجانے کے باعث گھروں کا لاکھوں روپے مالیت کا قیمتی سامان اور کمروں میں سال بھر کے لیے ذخیرہ شدہ گندم کی بوریاں سیلابی پانی میں ڈوب گئیں جبکہ خواتین، بچوں اور معمر افراد نے اونچے ٹیلوں پر پناہ لے کر جان بچائی جبکہ قصبہ کے نوجوان اپنی مدد آپ کے تحت بالٹیوں اور دیگر برتنوں کے ذریعے گھروں اور کمروں سے سیلابی پانی کو نکالتے رہے اور سیلابی ریلوں کے رخ کو موڑا گندم سیلابی پانی میں بہ جانے کے باعث قصبہ میں خوراک کی شدید قلت کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے علاقہ مکینوں عزیز احمد، محمد ریاض، رشید احمد، محمد علی،احمد بخش، ذکااللہ، رحمت اللہ نے وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار سے سیلابی ریلوں کی تباہ کاریوں سے متاثرہ مکینوں کی فوری مالی امداد کرنے کا مطالبہ کیا ہے مون سون بارشوں نے رنگ دکھادیا،دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب، دریائے سندھ میں پانی کے بہا میں مسلسل اضافہ،آئندہ 2روز میں ڈھاء لاکھ کیوسک پانی کا ریلا تونسہ بیراج پر پہنچے گا،نچلے درجے کے سیلاب کا قوی امکان، مقامی انتظامیہ و محکمہ انہار ہاء الرٹ،۔ حفاظتی بندوں کی نگرانی شروع، نشیبی علاقے کے لوگوں کی نقل مکانی کے انتظامات اور حفاظتی و امدادی اقدامات شروع،تفصیل کے مطابق ملک کے طول و عرض میں ہونے والی مون سون بارشوں کی بدولت دریائے سندھ آپے سے باہر ھونے لگا ھے دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد 3لاکھ 9ہزار600کیوسک ھے اور 1لاکھ86ہزارکیوسک پانی چھوڑا جارہا ہے ذرائع کے مطابق آج ڈیم سے دریائے سندھ میں ڈھاء سے 3لاکھ کیوسک پانی چھوڑا جائے گا ڈھائی لاکھ کیوسک پانی کا ریلا آئندہ 2روز میں تونسہ بیراج کے مقام پر پہنچے گا جس سے نچلے درجے کا سیلاب کا قومی امکان ہے۔
بارشیں