جمعیت کے11 طلبا کے ریمانڈ میں توسیع

جمعیت کے11 طلبا کے ریمانڈ میں توسیع
جمعیت کے11 طلبا کے ریمانڈ میں توسیع
کیپشن: pic

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نامہ نگار)مقامی جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس سے وائرلیس و نقدی چھیننے، پتھراؤ، ہنگامہ آرائی اور مین کنال روڈ بلاک کرنے کے الزام میں گرفتار پنجاب یونیورسٹی کے 2 طلبا کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا جبکہ 11 طلبا کے جسمانی ریمانڈ میں 2 دن کی توسیع کر دی ہے ۔ملزمان کا تعلق اسلامی جمیعت طلبا سے ہے ۔ ان کے خلاف پنجاب یونیورسٹی کی حدود میں کینال روڈ پر احتجاجی مظاہرے کے دوران پولیس سے جھڑپ کے بعد مقدمات درج کئے گئے تھے ۔ تفصیلات کے مطابق اسلامی جمیعت طلبا پنجاب یونیورسٹی کے اراکین بدھ کے روز اپنے ساتھیوں کے خلاف پندرہ روز قبل درج ہونے والے یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈ پر تشدد کے مقدمے پر احتجاج کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے مین کینال روڈ بلاک کر دی تھی ۔ پولیس نے احتجاجی طلبا سے سڑک خالی کرانے کے لئے ان پر لاٹھی چارج کیا تو مظاہرین نے پتھراؤ شروع کر دیا جس سے نہ صرف متعدد پولسی اہلکار زخمی ہو گئے بلکہ وہاں پھنسی ہوئی گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ۔ اس تصادم کے دروان مسلم ٹاؤن پولیس 13طلبا کو گرفتار کرکے ان کے خلاف پولیس پر پتھراؤ، پولیس ملازمین سے وائرلیس و نقدی چھیننے۔ ہنگامہ آرائی کرنے اور مین کنال روڈ بلاک کرنے کے الزامات کے تحت مقدمات درج کئے تھے ۔ قبل ازیں جمعرات کو متعلقہ جوڈ یشل مجسٹریٹ نے گرفتار طلبا کودو دن کے جسمانی ریمانڈ پر مسلم ٹاؤن پولیس کی تحویل میں دے دیا تھا ۔ گزشتہ روز اس ریمانڈ کی مدت مکمل ہونے پولیس نے ملزمان کو دوبارہ فاضل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا اور موقف اختیار کیا کہ دوران تفتیش اسامہ اور تنزیل الرحمن سے وائر لیس سیٹ برآمد ہو گئے جبکہ دیگر ملزمان سے ابھی ڈنڈوں اور موبائل فون سیٹوں کی برآمدگی تاحال باقی ہے ۔فاضل مجسٹریٹ نے اس موقف کے بعد اسامہ اور تنزیل الرحمن کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا ہے جبکہ دیگر 11 طلبا کے جسمانی ریمانڈ میں دو دن کی توسیع کر دی ہے ۔

مزید :

جرم و انصاف -