’پائلٹ ملوث نہیں لیکن ذہنی دباؤ میں تھا‘

کوالالمپور(مانیٹرنگ ڈیسک) گمشدہ ملائشین طیارے کے پائلٹ کے دوست کے بعد بیوی اور بیٹی بھی منظرعام پر آ گئی ہیں۔ 53سالہ کیپٹن ظہاری احمد شاہ کی بیٹی اور بیوی نے برطانوی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طیارے کی گمشدگی کے چند ہفتے پہلے سے احمد شاہ ظہاری سخت پریشان تھے اور شادی بچانے کے لئے ماہر نفسیات کی خدمات حاصل کرنے کے لئے ان کی بار بار منت کی گئی لیکن انہوں نے بات نہ مانی۔ ان کی بیگم فائزہ خانم مصطفیٰ خان کا کہنا ہے کہ چند ہفتے پہلے دونوں کے درمان بات چیت بند ہو گئی اور کیپٹن اپنا سارا وقت فلائٹ سمیولیٹر پر پریکٹس کرنے میں صرف کرتے تھے۔دوسری جانب ان کی 28سالہ بیٹی آئشہ ظہاری کا کہنا ہے کہ جب اس کی آخری مرتبہ اپنے والد سے ملاقات ہوئی تو وہ اپنی باتوں سے الگ ہی آدمی نظر آئے۔ اس کے مطابق وہ اپنے خیالوں کی دنیا میں کھو چکے تھے۔ تاہم اس کے باوجود ان کے خاندان والے انہیں اس طیارے کی گمشدگی کا سبب نہیں سمجھتے۔ یا د رہے کہ چند روز قبل ان کے بیٹے نے اپنے والد کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ طیارے کی تباہی کا سبب نہیں ہوسکتے۔ دوسری جانب تحقیقاتی ٹیموں نے پائلٹ کے گھر سے ملنے والی دستا ویزات کے تجربے کے بعد کہا ہے کہ انہیں کوئی مشکوک چیز نہیں ملی تاہم یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ذہنی دباؤ کے باعث وہ اپنے کام پہ پوری طرح توجہ نہیں دے پا رہے تھے اور شایداس بات نے بھی اس واقعہ میں کردار ادا کیا ہے۔