گداگروں کی یلغا،خواتین سے پرس چھیننے کے واقعات عام
لاہور( رپورٹ دیبا مرزا )صوبا ئی دارالحکومت کی اہم شاہراؤں، چوراہوں پر بھکاری مرد و خواتین اور بچوں کی بھر مار ،شہریوں کا جینا دوبھر ہو گیا ،بھیک نہ دینے کی صورت میں بھکاری بچوں کے خواتین سے پر س چھیننے کے واقعات معمول بننے لگے ۔ دوسری جانب بانڈڈ گداگری کے ذریعے روزانہ ہزاروں روپے کمائے جاتے ہیں گروہوں کے ماسٹر مائنڈ معصوم اور نو عمر بچوں کو مختلف مقامات پر صبح سویرے ہی چھوڑ جاتے ہیں اور شام کو واپس لے جاتے ہیں شہر کے پوش و معروف ترین چوراہوں ،سڑکوں پر گداگری کے مختلف ریٹ مقرر ہیں اور بچوں کے ذریعے گداگری کو باقاعدہ کاروبار بنا دیا گیا ہے ،تفصیلات کے مطابق شہر بھر کی اہم شا ہراؤں اور سڑکوں پربھیک مانگنے والے گروہوں نے یلغار کر دی ،خواتین ٹولیوں کی شکل میں صبح سویرے اپنے نو مولود بچوں کو گود میں لئے سٹرکوں پر نکل آتی ہیں اور ساتھ نوعمر بچیاں بھی ہوتی ہیں جو ان کے ساتھ بھیک مانگنے میں معاونت کرتی ہیں یہ نو عمر بچیاں خواتین سے بھیک ما نگتی ہیں اور اگر خواتین بھیک نہ دیں تو یہ ان سے پر س چھین لیتی ہیں اب پرس چھیننے کے واقعات میں تیزی آنے لگی ہے ۔ گداگر بچے اپنے مستقبل سے عاری سارا دن بھیک مانگتے ہیں تاکہ اپنے گھر والوں کا پیٹ پال سکیں۔بچوں کے حقوق کے لئے کام کر نے والا سرکا ری ادارہ چائلڈ پرو ٹیکشن بیورو اور چائلڈ بانڈڈ لیبرکے خلاف آواز اٹھا نے والی ہزاروں سر گرم تنظیموں کے کام کر نے کے با وجود یہ کام جاری ہے ،بھیک ما نگنے والے بچوں کے خلاف کام کر نے والے ادارے چا ئلڈ پروٹیکشن بیورو کے تر جمان کا کہنا ہے کہ بیورو ایسے بچوں کو روزا نہ کی بنیاد پر ریسکیو کر تا ہے اور اپنے قواعد اورقوا نین کے مطا بق کاروائی کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد ایک بڑا آپریشن کیا جا ئے گا ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں مل جل کر اس لعنت کا خاتمہ کر نا چا ہیے ،پیشہ ور بھکاریوں کو بھیک نہ دے کر ہم اس لعنت سے جان چھڑوا سکتے ہیں اور حکو مت وقت کی بھی ذ مہ داری ہے کہ وہ بھکاریوں کے خلاف کر یک ڈاون کرے۔