اپنے دل و دماغ میں نیا خاکہ ابھاریئے , امن و سکون، خوشی اور نیک نامی کو محسوس کرتے ہوئے خاموشی سے اپنا ذہنی گھر تعمیر کیجیے

مصنف: ڈاکٹر جوزف مرفی
مترجم: ریاض محمود انجم
قسط:56
آپ کا تحت الشعوری ذہن آپ کے باطنی راز پا لیتا ہے:
اگر آپ نے کبھی ا پنے اور اپنے خاندان کیلئے گھر تعمیر کیاہو تو آپ کویہ علم ہونا چاہیے کہ آپ اپنے گھر کے نقش (خاکے) کے متعلق بہت زیادہ دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے تھے۔ آپ نے یہ بھی محسوس کیا ہو گا کہ معماروں نے گھر تعمیر کرنے کیلئے آپ کے تیارشدہ نقش (خاکے) کو ہی اپنی راہنمائی کا ذریعہ بنایا۔ آپ نے اعلیٰ معیار کے حامل تعمیری ساز وسامان مثلاً لکڑی، فولاد، بلکہ ہر قسم کی اعلیٰ حامل کی اشیاء کا انتخاب کیا ہو گا۔ اسی طرح آپ کے ذہنی گھر اور خوشی و خوشحالی کے ذہنی خاکے کے متعلق آپ کیسا طرزاختیار کرتے ہیں؟ تمام حالات و واقعات کا انحصار ان ذہنی تعمیری سامان کی نوعیت پر ہے جو آپ اپنے ذہنی گھرکی تعمیر کیلئے استعمال کرتے ہیں۔
اگر آپ کے ذہنی گھرکا خاکہ (نقش) خوف، فکر، پریشانی پر مشتمل ہے، آپ دوسرے لوگوں کے محتاج ہیں، آپ کی ذات شکوک و شہبات سے بھرپور ہے اور آپ خبطی اور چڑچڑے ہیں، تو پھر آپ کے ذہنی گھر کی تعمیر میں استعمال ہونے والے تعمیری سامان کی بناوٹ میں فکر، پریشانی، مشکلات کا عنصر بہت ہی زیادہ ہو گا۔
آپ کی زندگی میں سب سے بنیادی اور دوررس نتائج اور اثرات کی حامل سرگرمی وہ ہے جس کے تحت آپ ہر جاگتے وقت میں اپنے ذہنی رحجان اور میلان کی تعمیر کرتے ہیں۔خواہ آپ کے الفاظ خاموش ہیں اور ظاہری طورپر دیکھ نہیں جاسکتے، لیکن یہ حقیقی اور ٹھوس ہیں۔
آپ ہمیشہ اور ہر وقت اپنے ذہنی گھر کی تعمیر میں مصروف ہوتے ہیں، اور آپ کا خیال اور تصور، آپ کے نقش (خاکے) کا ترجمان ہے۔ آپ وقت کے ساتھ ساتھ، آہستہ آہستہ، لمحہ بہ لمحہ، اپنے سوچے ہوئے خیال، اپنے ذہن میں ابھرنے والے تصور، اپنے تسلیم شدہ اعتقادات و عقائد اور اپنے ذہن میں پوشیدہ عملی حسیّات کے ذریعے آپ اپنے لیے بہترین صحت، بہترین کامیابی اور بہترین خوشی و مسرت حاصل کر سکتے ہیں۔ آہستہ آہستہ آپ جس تعمیری کام میں مصروف ہیں، اس دنیا میں وہی آپ کی شخصیت،وہی آپ کی شناخت ہے اور اس کرہ ارض پر آپ کی زندگی پرمحیط تمام داستان ہے۔
اپنے دل و دماغ میں ایک نیا نقش اور خاکہ ابھاریئے اور موجودہ لمحے میں امن و سکون، ہم آہنگی، خوشی اور نیک نامی کو ٹھوس شکل اور حقیقی طو رپر محسوس کرتے ہوئے، چپکے چپکے اور خاموشی سے اپنا ذہنی گھر تعمیر کیجیے۔ ان تمام عناصر کوجب آپ اپنی زندگی کا حصہ تصور کرلیں گے تو آپ کا تحت الشعوری ذہن اس نقش اور خاکے کو قبول کر لے گا او ران تمام عناصر کوحقیقی شکل میں تبدیل کرنے کی خاطر اپنی عملی کارروائی کا آغازکر دے گا اور پھر اس ضمن میں حاصل ہونے والی کامیابی کے ذریعے آپ ان عناصر کی اہمیت جان لیں گے۔
سچی دعا کی ماہیئت اور فن:
جب علم اور معلومات کو ایک ترتیبی اور منضبط حیثیت دی جاتی ہے تو پھر اس کا مفہوم”ترکیب اور طریقے“ کی اصطلاح کے ذریعے بیان کیا جا سکتا ہے۔ آیئے اب ہم دعاکے اس ”اصلی، سچے اور حقیقی“ طریقے اور ترکیب کی طرف اپنی سوچ او رغور و فکر کا رخ متعین کریں کیونکہ اس کا تعلق زندگی کے ان بنیادی اصولوں، نیز، طور طریقوں سے ہے جن کے ذریعے، ان کا اظہار، آپ کی بلکہ دوسروں کی زندگیوں میں بھی ہو سکتا ہے۔ لیکن شرط یہ ہے کہ ہر انسان، ان کا اطلاق اپنی زندگیوں پر نہایت ایمانداری سے کرے۔ ایک ”اصلی، حقیقی اور سچی“ دعا کے ضمن میں ترکیب اور طریقہ، آپ کے ذہن میں موجود تصور یا خیال کے حوالے سے آپ کے تخلیقی ذہن کا قطعی ردعمل اور اثر ہے۔
”ہے کوئی شخص جو دست سوال دراز کرے اور اسے عطا کر دیا جائے، ہے کوئی شخص جو تلاش کرے اور اسے اس کی تلاش کا صلہ عطا کیا جائے، ہے کوئی شخص جو خوش قسمتی کے دروازے پر دستک دے اور خوش قسمتی کا دروازہ اس کیلئے کھول دیا جائے۔“ (Mall new 7:7)(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بُک ہوم“ نے شائع کی ہے۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔(جملہ حقوق محفوظ ہیں)