کڈنی سنٹر ملتان،مزید2مریضوں کے گردوں کی پیوندکاری
ملتان (وقا ئع نگار)ملتان انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز نے مزید دو مزید کامیاب گردوں کی پیوند کاری کے آپریشن کیئے ہیں۔جس کے بعد کڈنی ٹرانسپلانٹ ہونے (بقیہ نمبر4صفحہ6پر)
والے مریضوں کی تعداد 16 ہوگئی ہے جبکہ اب تک کڈنی ہسپتال میں 120 سے زائد مریضوں کو رجسٹرڈ کیا جا چکا ہے۔تفصیل کے مطابق کڈنی ہسپتال ملتان میں رواں سال 29 اور 30 مارچ کو گردوں کی پیوندکاری کے مزید 2 کامیاب ٹرانسپلانٹ کئے ہیں۔جبکہ دونوں مریضوں اور ان کیڈونرز کو کچھ دن ٹرانسپلانٹ وارڈ میں رکھنے کے بعد صحت یاب ہونے پر ڈسچارج کر دیا جائے گا۔بتایا جار ہا ہے کہ دونوں کڈنی ٹرانسپلانٹیشن میں ٹرانسپلانٹ سر جن ڈاکٹر محمد سلمان ارشد، ڈاکٹر سید علی عمران زیدی،ڈاکٹر تنویرالحق،ڈاکٹر محمد آصف،ڈاکٹر مسعود افضل،ڈاکٹر نعمان مسعود،ڈاکٹر ایاز بلال اور دیگر یورالوجی ٹیم نے حصہ لیا ہے۔اس کے علاوہ نیفرالوجی کی ٹیم میں ٹرانسپلانٹ نیفرالوجسٹ ڈاکٹر سلمان امتیاز، ڈاکٹر محمد راشد اصغر،،ڈاکٹر نیر سلیم،ڈاکٹر خرم موجود تھے۔واضح رہے گردوں کا ٹرانسپلانٹ (پیوند کاری) کرنے والی اتھارٹی (PHOTA) نے 24 مئی سال 2021 کو ملتان انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیزز، ملتان کو ہسپتال میں گردوں کی پیوندکاری کرنے کا لائسنس جاری کیا تھا۔جس کے بعد مرخہ 13 اگست 2021 کو ہسپتال میں پہلا ٹرانسپلانٹ کیا گیا اور اب تک8 ماہ کے عرصہ میں ہسپتال 16 کامیاب گردوں کے ٹرانسپلانٹ کرچکا ہے۔اس کے علاوہ ہسپتال میں 120سے زائد ٹرانسپلانٹ کے مریض رجسٹرڈ ہو چکے ہیں جن کا ٹرانسپلانٹ کا کام جاری ہے اور مستقبل میں اِسی تسلسل کے ساتھ ٹرانسپلانٹ کردیا جائیگا۔یاد رہیملتان انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیزز،ملتان پورے پنجاب کا واحدادارہ ہے جہاں پر بلامعاوضہ گردوں کی پیوند کاری اور اس سے ملحقہ تمام ادویات اور لیبارٹری کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں علاوہ ازیں یورالوجی اور نیفرالوجی کی تمام سٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات بھی بالکل مفت فراہم کی جاتی ہیں اور ہسپتال کے تمام فنڈز حکومت پاکستان کی طرف سے فراہم کئے جاتے ہیں۔کڈنی ہسپتال ملتان کے ایم ایس ڈاکٹر علی عمران زیدی نے کہا ہے کہ کڈنی ہسپتال 150 بستروں پر مشتمل گردوں کا سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال ہے جس سے پبلک پرائیویٹ شراکت داری ایکٹ کے تحت انڈس ہسپتال و ہیلتھ نیٹ ورک کی زیر نگرانی چلایا جا رہا ہے۔ہسپتال میں مریضوں کو تمام تر سہولیات بالکل مفت اور میرٹ کی بنیاد پر مہیا کی جاتی ہیں اور اداریکے تمام تر اخراجات گورنمنٹ آف پنجاب کی طرف سے مہیا کئے جاتے ہیں۔انہوں نے بتایا ہے کہ کڈنی ہسپتال میں روزانہ کی بنیاد پر پسپتال کی 300 مریضوں کا چیک اپ کیا جاتا ہے اس کے علاوہ فلٹر کلینک میں 250 سے زائد مریض دیکھے جاتے ہیں۔ڈاکٹر علی عمران زیدی کے مطابق کڈنی ہسپتال میں 24 گھنٹے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کی سہولت موجود ہے۔جہاں جدید مشینری سے آراستہ لیبارٹری میں روزانہ کی بنیاد پر مریضوں کے کم وبیش 1500 گردوں سے متعلق بالکل مفت ٹیسٹ کئے جاتے ہیں۔ادارے میں گردوں کے مختلف قسم کے روزانہ کئے جانے والے آپریشنز کی تعداد 30 ہے اس کے علاوہ جدید لیتھوٹرپسی کی سہولت بھی موجود ہے جس کی مدد سے شعاعوں کے ذریعے گردوں میں موجود پتھری کو توڑا جاتا ہے اور روزانہ 25 مریضوں کو یہ سہولت فراہم کی جاتی ہے۔الٹراسانڈ اور ایکس رے بھی بالکل مفت کئے جاتے ہیں جن کی روزانہ کی تعداد 250 ہے۔50 ڈائیلیسز کی مشینوں پر روزانہ کی بنیاد پر 150 ڈائیلیسز سیشنز کئے جاتے ہیں اور یہ سہولت ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں بھی موجود ہے اس کے علاوہ ادراہ پیریٹونئیل ڈائیلیسز کا آغاز بھی کر چکا ہے جو کہ گردے واش کرنے کی ایک جدید تکنیک ہے۔ہسپتال میں گردوں کی پیوندکاری کا آغاز بھی ہوچکا ہے اور متعلقہ اتھارٹی پی - ہوٹا PHOTAسے اجازت ملنے کے بعد سے لیکراب تک پچھلے8 ماہ کے دوران ادارہ گردوں کے 16 کامیاب ٹرانسپلانٹ کر چکا ہے۔ٹرانسپلانٹ کے تمام اخراجات بشمول ادویات کے فنڈز بھی گورنمنٹ آف پنجاب کی طرف سے دیے جاتے ہیں۔
پیوندکاری