وہ غیرمسلم جو رمضان کے روزے رکھتے ہیں مگر کیوں؟ شاندار خبر

وہ غیرمسلم جو رمضان کے روزے رکھتے ہیں مگر کیوں؟ شاندار خبر
وہ غیرمسلم جو رمضان کے روزے رکھتے ہیں مگر کیوں؟ شاندار خبر

  

دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) ماہ صیام مسلمانوں کے لیے ایک روحانی مہینہ ہے تاہم کچھ غیرمسلم بھی اس ماہ مبارک میں مسلمانوں کے ساتھ روزے رکھتے ہیں مگر کیوں؟ کچھ غیرمسلموں نے روزے کے طبی فوائد کے حوالے سے اس سوال کے کچھ حیران کن جوابات دیئے ہیں۔ گلف نیوز کے مطابق دبئی میں مقیم نیدرلینڈز کے طالب علم جیڈن ورمولین نے بتایا ہے کہ وہ گزشتہ چار سال سے رمضان المبارک کے روزے رکھ رہے ہیں۔ 
جیڈن ورمولین نے بتایا کہ میرے کئی دوست مسلمان ہیں اور میں بھی ان کے ساتھ روزہ رکھتا ہے۔ اس کا ایک مقصد اس مقدس مہینے کی تکریم کرنا ہے جبکہ روزہ رکھنے کے بے شمار طبی فوائد بھی ہیں۔ اس سے جسم سے زہریلے مادے ختم ہوتے ہیں، موٹاپا کم ہوتا ہے اور ایک خاص طرح کا ذہنی سکون ملتا ہے، جسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔میں سمجھتا ہوں کہ روزہ صرف وہی لوگ رکھ سکتے ہیں جو ذہنی طور پر مضبوط ہوتے ہیں۔روزہ رکھنے سے مجھے اعتماد حاصل ہوتا ہے۔
دبئی میں کام کرنے والی ایک فلپائنی خاتون گینا والبوئنا2004ءمیں متحدہ عرب امارات آئی تھی اور تب سے ہر سال روزے رکھ رہی ہے۔ گینا کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں روزے رکھنے سے جہاں جسمانی چستی حاصل ہوتی ہے وہیں آدمی ذہنی طور پر بھی مضبوط ہوتا ہے اور انسان میں صبروبرداشت بڑھتی ہے۔
دبئی کے ایک سکول میں پڑھانے والے برطانوی سیکنڈری سکول ٹیچر زی ماشینگ نے کہا ہے کہ مجھے اور میری فیملی کو متحدہ عرب امارات میں جو محبت ملی، اس سے متاثر ہو کر میں نے روزے رکھنے شروع کیے۔ جب میں نے روزے رکھنے شروع کیے تو مجھے احساس ہوا کہ یہ محض روحانی سرگرمی نہیں ہے بلکہ اس کے ذہنی و جسمانی صحت کے حوالے سے بھی بے شمار فوائد ہیں۔