محکمہ داخلہ پنجاب کا کارنامہ، اکرم لاہوری سکھر جیل میں آرام فرما، ڈیتھ وارنٹ ’اکرام لاہوری ‘کے حاصل کر لئے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) محکمہ داخلہ پنجاب نے اکرام الحق لاہوری کو ”اکرم لاہوری“ سمجھ کر ڈیتھ وارنٹ حاصل کر لئے جبکہ دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث اکرم لاہوری 12 سال سے سکھر جیل میں آرام فرما ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایرانی قونصل جنرل صادق گنجی اور مومن پورہ کے 24 افراد کو قتل کرنے جیسے سنگین مقدمات میں ملوث اکرم لاہوری کو 2002ءمیں کراچی میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم پنجاب پولیس اسے تفتیش کیلئے 12 سال سے پنجاب منتقل نہ کر سکی تاہم اس سے ملتے جلتے نام کے ملزم ”اکرام الحق لاہوری “ کے ڈیتھ وارنٹ حاصل کر کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے شاباش وصول کرتے رہے۔
ذرائع کے مطابق اکرام الحق لاہوری قتل کے ایک مقدمہ میں ملوث تھا اور جرم ثابت ہونے پر اسے سزائے موت کی سزا سنائی گئی۔ محکمہ داخلہ پنجاب اور پولیس نے بھی اسے اکرم لاہوری سمجھا اور اس کے ڈیتھ وارنٹ بھی حاصل کر لئے تاہم خوش قسمتی سے عین وقت پر فریقین سے صلح ہونے کے باعث ”اکرام الحق لاہوری“ کی سزائے موت روک دی گئی۔
دہشت گرد اکرم لاہوری کا اصل نام محمد اجمل عرف اکرم لاہوری عرف شیخ محمد علی ہے جس کے خلاف پنجاب میں درج درجنوں دہشت گردی کے مقدمات میں آج تک پنجاب پولیس اسے تفتیش کیلئے یہاں منتقل نہیں کر سکی اور ان مقدمات کو عدم پتہ کر کے کسی بھی کیس میں حسب ضابطہ قانونی طریقے سے ان کا چالان بھی دہشت گردی عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکا۔