جنرل ظہیر اور جنرل پاشا کے بارے میرا بیان درست تھا ،ہو سکتا ہے نئے آرمی چیف کا معاملہ 2دن میں حل ہو جائے :خواجہ محمد آصف
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ممکن ہے کہ آئندہ2دن میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا معاملہ مکمل ہوجائے،ریٹائر جنرل ظہیر اور جنرل پاشا سے متعلق میرا بیان بالکل درست ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ آج سیالکوٹ کے عوام کی فتح کا دن ہے۔
نجی ٹی وی چینل ’’آج نیوز ‘‘ کے پروگرام’’فیصلہ آپ کا ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی میں تاخیر غیر معمولی نہیں ہے۔نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا اختیار وزیراعظم کی صوابدید ہے،محمد نوازشریف پورے خلوص نیت سے نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے میں صلاح مشورے کر رہے ہیں،سینئر ترین جنرلوں کے نام منگوائے ہیں،سینئر ترین میں4,5جنرل ایک ہی کورس کے ہیں بلکہ4سینئر ترین جرنیلوں نے ایک ہی دن میں کمیشن میں شمولیت اختیار کی ہے۔وزیراعظم نوازشریف میرٹ کے بنیاد پر نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا کام کرینگے، جنرل راحیل شریف جو وراثت چھوڑ کر جارہے ہیں وہ لازوال ہے، ماضی میں آرمی چیف کی تعیناتی میرٹ کی بنیاد پر نہیں ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ2013ء کے عوام کے فیصلے کو عدالت نے تسلیم کیا،آج میرے لئے بہت اہم دن ہے اور آج سیالکوٹ کی عوام کی فتح کا دن ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں الزام کو سنجیدگی سے نہیں لینا چاہئے،جمہوریت میں ایمپائر صرف عدلیہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جنرل ظہیر اور یٹائرڈ جنرل پاشا سے متعلق بیان پر اب بھی قائم ہوں،ریٹائر جنرل اظہر اور جنرل پاشا جیسے لوگ اداروں کیلئے نقصان کے باعث بنے،دونوں جرنیلوں سے متعلق میرا بیان عین درست ہے،ہمیں اداروں کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ 2018ء میں عوام کے عدالت میں ووٹ مانگنے سے پہلے ملک سے اندھیروں کا مکمل خاتمہ کرینگے آج ملک میں 3,4گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے،ملک کے کسی بھی شعبے سے لوڈشیڈنگ کے باعث کوئی احتجاج کی شکایت سامنے نہیں آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کے تحت ملک کو معاشی گرفت سے فعال دینگے لاکھوں لوگوں روزگار مہیا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے اچھے لوزر ہوتے اور ان میں سپورٹس مین سپرٹ اور فراخ دلی نہیں ہے ، وہ کبھی بھی اپنی شکست تسلیم نہیں کریں گے ،اللہ کا خاص فضل اور شکر ہے کہ اس نے سیالکوٹ کے عوام کو سرخرو کیا ہے ۔
یانہوں نے کہا کہ جس طر ح کی زبان وہ بولتے ہیں اللہ اس تکبر سے بچائے ،خدا کے لہجے میں گفتگو کسی کو زیب نہیں دیتی ،میری جمہوریت کے ساتھ وابستگی میرے اثاثہ ہے ،اس ملک میں حکمرانی آئینی اداروں کی ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی رسک والی وبا تو امریکی الیکشن میں بھی نظر آئی ہے ،سیاسی الزامات کو بہت سنجیدہ نہیں لینا چاہئے ۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عدلیہ ہی واحد ایمپائر ہے ،جب انصاف بولتا ہے تو وہی ایک نمبر ایمپائر ہے ،اس طر ح کی باتیں کرنے والے اداروں کے درمیان ٹکراؤ کی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاستدانوں کا تصوراتی قبلہ ہے ،نہ پہلے دھرنے میں کوئی ادارہ ملوث تھا نہ اب ہی کوئی ادارہ ملوث ہے ۔میں اپنی 25سالہ سیاست میں اس بات پر بڑا فخر محسوس کرتا ہوں کہ میں اپنے پرانے بیانات سے مکرتا نہیں ہوں ،عدالتوں میں جاتے ہوئے بڑے بڑے لوگ جاتے ہوئے گھبراتے ہیں ،میں سو فیصد اصرار کرتا ہوں کہ ملک میں ہمارے اداروں نے اب تبدیلی اور بلوغت کی بہت سی منازل طے کر لی ہیں ،انہیں اور زیادہ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ قانون اور آئین کا احترام اگر اتنی بلند مقام سے ہونا شروع ہوجائے تو پھر لوگ ان کی تقلید کرتے ہیں ۔