طاہر القادری کا مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کے بعد پارلیمنٹ کا گھیراﺅختم کرنے کا اعلان

طاہر القادری کا مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کے بعد پارلیمنٹ کا گھیراﺅختم کرنے ...
طاہر القادری کا مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کے بعد پارلیمنٹ کا گھیراﺅختم کرنے کا اعلان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی بھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا، اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے بے بنیاد پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کارکنوں کو حیدر عباس رضوی اوراعجاز الحق سے مالاقات کے بعد پارلیمنٹ ہاوس کا محاصرہ ختم کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ مذاکرات میں دلچسپی کرتے ہوئے مائنس ٹوفارمولا بھی پیش کر دیا ہے کہ ابتدائی طور پر وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف اور وزیر اعظم نواز شریف استعفیٰ دے دیں تو مذاکرات کا آغا زکیا جا سکتا ہے۔ اس سے پہلے انہوں نے پارلیمنٹ کے مرکزی دروازوں پر دھرنادے کروزیراعظم سمیت کسی شخص کوبھی ایوان سے باہر یااندر نہ جانے دینے کااعلان  کیا تھا جس کے بعد عوامی تحریک کے کارکنان نے پارلیمنٹ ہاﺅس کاگھیراﺅکرکے مرکزی دروازے بند کردیے تھے،طاہرالقادری نے واضح کیا تھاکہ وزیراعظم کے مستعفی ہونے ، مطالبات پورے ہونے تک مچھر بھی نہ گزرنے پائے ، اگر کوئی جائے گاتو لاشوں پر سے گزرکرجائے گا لیکن کسی بھی صورت میں پاک فوج کے جوانوں پر ہاتھ نہ اُٹھایاجائے ، خطاب ختم ہونے کے بعد عوامی تحریک کے کارکنان پارلیمنٹ کے دروازے پر پہنچ گئے تھے اور دھرنادے دیالیکن ’انقلابیوں‘ کاپڑاﺅناکام رہا اور اراکین ایوان سے نکلنے میں کامیاب ہوگئےتھے.

انقلاب مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ وہ حکومت کو ڈیڈلائن دیناچاہتے ہیں اور اس سارے معاملے کے دوران کوئی توڑپھوڑنہیں ہوگی ، پاکستان کی پارلیمنٹ جعلی ہے جبکہ باہر عوامی پارلیمنٹ کا اجلاس ہے لیکن ریاستی اداروں کے تقدس کی خلاف ورزی نہ کریں ، یہ ہمارے ریاستی ادارے ہیں ، کوئی گملا بھی ٹوٹنے نہ پائے ۔

اُن کاکہناتھاکہ جان بوجھ کر قومی اسمبلی کے اجلاس کے لیے تمام لوگوں کو جانے دیا تاکہ اسمبلی کی عمارت میں تمام شکاراکٹھے ہوجائیں اور پارلیمنٹ کے دونوں مرکزی دروازوں پر دھرنے کااعلان کردیا، فوری طورپر مطالبات پورے کیے جائیں ۔اُنہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے آرٹیکل 62اور63کی دھجیاں اُڑائیں ، ظلم کی شکار عوام کو زیادہ دیر تکالیف اور مصائب میں مبتلانہیں کرناچاہے ، حامیوں کو انقلاب کا سفر شروع کیے بیس دن ہوگئے اور مزید شاید کنٹرول نہ کرپاﺅں اور شرکاءباغی ہوجائیں اور پھر اُن کا حکم بھی نہ مانیں ، ایسا وقت آنے سے پہلے ہی نواز، شہباز اور اسمبلیاں مستعفی ہوجائیں ،یہ لوگ ناجائز قابض ہیں اور اجلاس بھی ناجائز ہے۔

انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کے باہر فوج تعینات ہے اورکوئی بھی شخص پاک فوج کے جوان پر ہاتھ نہ اُٹھائے ، کسی نے اُٹھایاتواس پرلعنت بھیجتاہوں ، ہم نے اداروں کاتقدس بناناہے ، امیدکرتے ہیں کہ پاک فوج بھی اپنی ماﺅں ، بیٹیوں پر گولی نہیں چلائیں گے ، وہ پولیس کی طرح اپنے لوگوں کو اذیت نہیں دیں گے ،عوام پاک فوج سے ہیں اور پاک فوج عوام سے ہے ،یہ جان دینے والے ہیں اور حفاطت کرنے والے ہیں ۔اُنہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہردھرنے دیں تاکہ کوئی اندر جاسکے نہ باہر جاسکے ، جواندرہے وہ اندررہے اور جوباہرہے ، وہ باہرہی رہے ، کوئی چوراورڈاکو اندرنہ جاسکے ، شرکاءکو پاک فوج ،آئین و قانون ، جمہوریت کوزندہ باد کہنا ہے لیکن اگر کوئی سیاستدان ایوان سے نکلناچاہے ، لاشوں پر سے نکلے ، عوام ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے ۔اُنہوں نے کہاکہ اقتدارپر قابض نکل گئے تو آپ کے یہاں آنے کا کوئی مقصدنہیں ،امن کادامن تھاموں اورایسے کھڑے ہوجاﺅ کہ وزیراعظم کے مستعفی ہونے اور مطالبات پورے ہونے تک مچھربھی باہر نہ جاسکے ۔

ڈاکٹرطاہرالقادری کے خطاب کے ختم ہونے کے بعد پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان پارلیمنٹ ہاﺅس کی طرف بڑھ گئے اور کابینہ ڈویژن کے مرکزی گیٹ پر دھرنادے دیا۔ عینی شاہدین نے بتایاکہ موقع پر پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداران موجود ہیں لیکن اُنہوں نے کسی قسم کی مزاحمت نہیں کی ۔

انقلابیوں کے گیٹ پر دھرنے ناکام رہے اور اراکین اسمبلی ایوان سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے تاہم ایک شخص کارکنان کے شکنجے میں آگیاجبکہ پاک فوج کے مزید دستے بھی پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر پہنچ گئے ۔کارکنان کی ناکامی اور دیگر تفصیلات کیلئے یہاں کلک کریں ۔ 

مزید :

قومی -اہم خبریں -