’دوستوں کے ساتھ لگائی گئی شرط کی وجہ سے اس آسیب زدہ ہوٹل میں داخل ہوا لیکن پھر سیڑھیاں چڑھتے ہی احساس ہوابہت بڑی غلطی ہوگئی ہے کیونکہ۔۔۔‘

’دوستوں کے ساتھ لگائی گئی شرط کی وجہ سے اس آسیب زدہ ہوٹل میں داخل ہوا لیکن ...
’دوستوں کے ساتھ لگائی گئی شرط کی وجہ سے اس آسیب زدہ ہوٹل میں داخل ہوا لیکن پھر سیڑھیاں چڑھتے ہی احساس ہوابہت بڑی غلطی ہوگئی ہے کیونکہ۔۔۔‘

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

یہ واقعہ آپ بیتی پر مبنی ہے،اس کے سچا یاجھوٹا ہونے کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہاجاسکتا۔

لندن(نیوزڈیسک)کہتے ہیں کہ پاگل پن کی یہ نشانی ہے کہ آپ ایک ہی چیز بار بار اس امید پر کرتے ہیں کہ شائد اس بار اس کا نتیجہ مختلف ہوگا لیکن ایسا نہیںہوتا۔میں ایک پرانے ہوٹل کی عمارت میں شرط لگاکر داخل ہوا۔مجھے پیسوں کی تنگی تھی اور اس چیز کی کوئی پرواہ نہیں تھی کہ اس ہوٹل کے آسیب زدہ ہونے کے بارے میں واقعات مشہور تھے۔مجھے اس شرط جیتنے پر پچاس ڈالر ملنے تھے جو کہ میرے لئے کافی بڑی رقم تھی۔مجھے بس یہ کرنا تھا کہ ہوٹل کے45ویں فلور(سب سے آخری )پر جاکر کھڑکی میں اپنی فلیش لائٹ جلاکر دوستوں کو اپنے وہاں ہونے کا بتانا تھا۔ہوٹل قدیم تھا اور اس کی لفٹ بھی کام نہیںکرتی تھی لہذا مجھے سیڑھیوں والا راستہ لینا تھا۔میں ہر فلور پرچڑھتا گیا اور وہاںمجھے نمبر لگا ہوا ملتا تھا15,16,17,18۔مجھے کوئی بھی آسیب زدہ بات نظر نہیں آرہی تھی اور میںاس اطمینان کے ساتھ سیڑھیاں چڑھ رہا تھا ۔یہ تو بہت ہی آسان کام تھا،نہ کوئی جن بھوت اور نہ کوئی چڑیل۔میں آپ کو اپنی خوشی بیان نہیں کرسکتا جب میں 40والے ہندسے میں پہنچا اور بلند آواز سے ہرفلور کا نمبر چڑھتے ہوئے پکارنے لگا۔44ویں فلور پر پہنچ کر میںبہت خوش تھا کہ اب صرف ایک فلور باقی ہے لیکن یہ کیامیں تو دوبارہ نچلے فلور پر تھا۔میں نے دوبارہ فلور کی گنتی کی اور سیڑھیاں چڑھنے لگالیکن ہر بار میں 44ویں فلور کے بعد نیچے چلا جاتا اور45واں فلورہی نہ آتا۔مجھے نہیں یاد کہ میں کب تک ایسے ہی لگارہا اورسیڑھیاں چڑھتا رہا لیکن مجھے اپنی غلطی کا شدت سے احساس ہوگیا تھا۔